?️
سچ خبریں: ایران کی صیہونی ریاست کے خلاف جاری کوبکار حملوں کے درمیان، جس کا مقصد اس ریاست کے جارحانہ اقدامات کا جواب دینا ہے، صیہونیوں کا داخلی محاذ مکمل طور پر ایران کے میزائلوں کی زد میں ہے۔
واضح رہے کہ مقبوضہ فلسطین بھر میں غاصبوں کے پاس پناہ گاہوں تک کی کمی ہوچکی ہے۔ ایسے میں اسرائیلی حلقوں میں یہ آوازیں بلند ہورہی ہیں جو اس جنگ کے خطرناک نتائج سے خبردار کررہے ہیں اور اس کے فوری خاتمے کا مطالبہ کررہے ہیں۔
عبرانی میڈیا نے تلاویو اور حیفا سمیت مختلف علاقوں میں ایران کے حملوں کے بعد ہونے والی بڑی تعداد میں ہلاکتوں، زخمیوں اور وسیع پیمانے پر تباہی کا حوالہ دیتے ہوئے صیہونی کابینہ اور فوج کے مقاصد پر سوال اٹھایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایران کے خلاف جنگ کے یہ اهداف کبھی پورے نہیں ہوسکتے۔
نیتن یاہو نے ایران کے خلاف جنگ کا اعلان کرکے احمقانہ غلطی کی
صیہونی مصنف اور تجزیہ کار روگل الفر نے عبرانی اخبار "ہارٹز” میں لکھا کہ صیہونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کا ایران کے خلاف جنگ کا اعلان ایک تباہ کن اور احمقانہ حکمت عملی کی غلطی تھی، جو محض سیاسی اور ذاتی مفادات کی وجہ سے کی گئی۔ اس جنگ کی صرف وہی اسرائیلی اور میڈیا حمایت کررہے ہیں جو اندھے اور احمق ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی فوج، امریکہ کے بغیر یا حتی کہ امریکہ کے ساتھ مل کر بھی، ایران کے جوہری پروگرام کو ختم کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتی۔ بہت دیر ہوچکی ہے اور ایران ایک جوہری طاقت بننے کے قریب ہے۔ اسرائیل کی ایران کے جوہری پروگرام کو موخر کرنے کی صلاحیت بھی محدود ہے۔ اگرچہ ایران کا جوہری انفراسٹرکچر مکمل تباہ بھی ہوجائے، تو وہ صرف ایک سال میں اسے دوبارہ تعمیر کرسکتا ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام کو ختم کرنے کا واحد راستہ اس کے نظام میں تبدیلی ہے، لیکن یہ اسرائیل کے غزہ میں "مکمل فتح” کے نعرے کی طرح ہی ناممکن ہے۔
اسرائیلی کابینہ 4 ہزار اسرائیلیوں کو ذاتی مفادات کے لیے قربان کررہی ہے
انہوں نے کہا کہ ایران پر مذاکرات میں دباؤ ڈالنے کے لیے جنگ اور فوجی اقدامات کا استعمال ایک ناکام حکمت عملی ہے۔ دوسری طرف، اسرائیلی عوام پر پڑنے والے دباؤ کو واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔ مثال کے طور پر، گوش دان جیسے علاقوں کی ڈرون تصاویر یوکرین کے خارکیف اور غزہ پٹی جیسی تباہی دکھاتی ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ اسرائیلی فوج کے مطابق، یہ فوجی حملہ کئی ہفتوں تک جاری رہے گا، جس کا مطلب ہے کہ ایران اپنے بیلسٹک میزائلس مسلسل اسرائیل (مقبوضہ فلسطین) پر فائر کرتا رہے گا، جس سے اسرائیلی ہلاک اور زخمی ہوں گے اور اپنے گھروں سے محروم ہوجائیں گے۔ اسرائیلی کابینہ کے منظور کردہ منظرنامے سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکام کم از کم 4 ہزار اسرائیلیوں کی جانیں ذاتی مفادات کے لیے قربان کرنے پر تیار ہیں۔ درحقیقت، کابینہ نے اسرائیلیوں کو یہ پیغام دیا ہے کہ تمہاری جانوں کی کوئی اہمیت نہیں۔
مصنف نے مزید کہا کہ نیتن یاہو کی آمرانہ حکومت کے لیے یہ اہم ہے کہ اس کے اندرونی مخالفین اس کے حامی بن جائیں، 7 اکتوبر 2023 کی تباہ کن ناکامی اور حریدی بحران کو بھلادیا جائے، غزہ میں اسرائیلی قیدیوں کا معاملہ پس منظر میں چلا جائے، فلسطینیوں کے خلاف نسلی امتیاز (اپارتھائیڈ) کو وسعت دی جائے، مغربی کنارے کے الحاق کو گہرا کیا جائے، انتخابات منسوخ کردیئے جائیں اور نیتن یاہو اقتدار میں برقرار رہے۔
اسرائیل ایران کے درست حملوں کی خبریں چھپاتا ہے
دوسری جانب، صیہونی ریاست کے چینل 13 کے صحافی راویو دراکر نے اپنے مضمون میں نیتن یاہو کی ایران کے خلاف جنگ کے اعلان کو مہلک غلطی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں تاریخ پر نظر ڈالنی چاہیے، جہاں ہٹلر نے روس پر حملہ کرکے اسٹالن کو حیران کردیا تھا اور بعد میں پچھتایا، یا جاپان نے پرل ہاربر میں امریکہ کو حیران کیا تھا، اور ہم سب جانتے ہیں کہ اس کا کیا انجام ہوا۔
انہوں نے کہا کہ نیتن یاہو نے ایران کے خلاف جنگ میں غیرمنطقی خطرہ مول لیا ہے، جو کسی بھی رہنما کو اپنے "ملک” کی تقدیر کے بارے میں نہیں لینا چاہیے۔ ہم سب جانتے ہیں کہ اسرائیل ایران کے طاقتور بیلسٹک میزائلوں کے حملوں کو روکنے سے قاصر ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ میڈیا کی پراپیگنڈا دعوؤں کے باوجود، ہم ایرانی میزائلوں کو انٹرسیپٹ نہیں کرسکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اسرائیل کا ڈیفنس سسٹم، اپنے دعوؤں کے برعکس، ایرانی میزائلوں کو روکنے کی صلاحیت نہیں رکھتا اور حال ہی میں معاشی مجبوریوں (انٹرسیپٹر میزائلوں کی کمی) کی وجہ سے ایرانی میزائلوں اور ڈرونز کو ترجیحی بنیادوں پر ہدف بنانے پر مجبور ہوا ہے۔ ایرانی میزائلس انتہائی درستگی سے اپنے اہداف کو نشانہ بناتے ہیں، لیکن اسرائیل دشمن کو معلومات فراہم نہ کرنے کے بہانے ان واقعات کو رپورٹ نہیں کرتا۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ اسرائیلی اس جنگ کی موجودہ اور مستقبل کی حقیقی قیمت سے بے خبر ہیں۔ ماہرین کا اندازہ ہے کہ ایران کے میزائل اور جوہری پروگرام کو ختم نہیں کیا جاسکتا اور اس کے نظام کو تبدیل کرنا بھی ناممکن ہے۔
اسرائیل ایران سے جنگ پر پچھتائے گا
ایک اور صیہونی تجزیہ کار عیناو شیف نے عبرانی اخبار "یدیعوت احرونوت” میں لکھا کہ 7 اکتوبر کی ناکامی کی ذمہ داری کابینہ پر عائد ہوتی ہے، لیکن وہ کسی بھی ذمہ داری سے انکار کرتی ہے اور غزہ میں قیدیوں کے معاملے پر اسرائیلی یکجہتی کو کمزور کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کابینہ کے کنٹرول سے باہر کے میڈیا کے سروے میں کسی نے بھی 90 ملین آبادی اور وسیع رقبے والے ملک (ایران) کے خلاف جنگ کی حمایت نہیں کی، اور سب کا ماننا تھا کہ اس جنگ کے مقاصد حاصل نہیں ہوسکتے، لیکن کابینہ نے خودسر طریقے سے جنگ چھیڑ دی۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو ایران کے خلاف جنگ میں جو ممکنہ فائدہ ہوسکتا ہے، وہ اس کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں جتنا نقصان وہ اٹھائے گا۔ کابینہ ان خاندانوں کے سامنے جوابدہ کیسے ہوگی جنہوں نے سب کچھ کھو دیا؟ نیتن یاہو، جو ایک مجرمانہ مقدمے کا سامنا کررہے ہیں، کو اسرائیل کے لیے فیصلہ سازی کا کوئی اخلاقی یا "عوامی” حق حاصل نہیں ہے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ آخر کب تک اس جنگ کے معیشت، تعلیم، صحت، معاشرے اور اسرائیلیوں کی ذہنی استحکام پر تباہ کن اثرات کو برداشت کیا جاسکتا ہے، خاص طور پر پانچ سال کے عالمی بحرانوں (جیسے کورونا وائرس) اور غزہ کی جنگ کے بعد۔
مصنف نے ایران کے خلاف جنگ کی غلط میڈیا کوریج پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی میڈیا غرور اور خوش فہمی میں فوجی اور سیاسی اداروں کی غلطیوں کو جواز فراہم کررہا ہے اور اسرائیلی معاشرے کی المناک صورتحال اور جنگ کے خوفناک نتائج کو نظرانداز کررہا ہے۔
رپورٹ کے اختتام پر کہا گیا ہے کہ حالیہ تاریخ کے تجربات ثابت کرتے ہیں کہ اسرائیل جانتا ہے کہ جنگ میں کیسے داخل ہونا ہے، لیکن اس سے نکلنا نہیں جانتا، اور ایران کے خلاف جنگ میں بھی وہ دیگر جنگوں کی طرح پچھتائے گا۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
امارات کی پالیسیوں سے امریکہ نا مطمئن؛ وجہ؟
?️ 8 جنوری 2024سچ خبریں:متحدہ عرب امارات کے قیام کے بعد، امریکہ اسے تسلیم کرنے
جنوری
تل آویو کی جانب سے آباد کاروں کے لیے 5,200 سے زیادہ ہاؤسنگ یونٹس
?️ 6 فروری 2022سچ خبریں: صہیونی حکام عالمی برادری کی خاموشی کے سائے میں یہودیوں
فروری
کمپیوٹر کی بورڈ میں 30 سال بعد تبدیلی
?️ 5 جنوری 2024سچ خبریں: کمپیوٹر اور لیپ ٹاپ کو آپریٹ کرنے والی کمپنی مائکرو
جنوری
سپریم کورٹ کے حکم پر پولیس عمران خان کو لے کر عدالت روانہ
?️ 11 مئی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری
مئی
مغرب یوکرین کو مزید جدید ہتھیار بھیجنے پر غور کر رہا ہے:فنانشل ٹائمز
?️ 15 ستمبر 2022سچ خبریں:فنانشل ٹائمز کے مطابق ایک امریکی دفاعی عہدہ دار نے بتایا
ستمبر
سعودی ولیعہد اور امریکی وزیر خارجہ کی ملاقات کا اہم موضوع
?️ 18 فروری 2025 سچ خبریں:امریکی وزیر خارجہ مارک روبیو، جو ریاض کے دورے پر
فروری
پاکستان نے ترکی سے ایک اہم ماہدہ توسیع کی ہے
?️ 17 مارچ 2021اسلام آباد (سچ خبریں) پاکستان نے ترکی پاکستان ترکی کو ہیلی کاپٹر
مارچ
لبنان میں اسرائیل کا ایک نیا جاسوسی نیٹ ورک تباہ
?️ 12 مارچ 2022سچ خبریں: خبر رساں ذرائع نے لبنان میں ایک نئے جاسوسی نیٹ
مارچ