?️
سچ خبریں: عبدالباری عطوان، علاقائی اسٹریٹجک امور کے تجزیہ کار، نے ایک مضمون میں امریکہ اور صہیونی ریاست کی ایران کے خلاف مشترکہ جارحیت میں فاتح اور شکست خوردہ فریقوں کا جائزہ لیتے ہوئے لکھا کہ یہ جارحیت امریکا کی جانب سے فوری جنگ بندی کی درخواست پر ختم ہوئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور بنجمن نیتن یاہو کے بیانات، ان کے جسمانی زبان اور چہرے کے تاثرات کا بغور جائزہ، نیز فلسطین کے مقبوضہ شہروں جیسے تل اویو، حیفا، اشدود، عسقلان اور بئر السبع میں وسیع تباہی کی تصاویر دیکھنے سے جنگ میں فاتح اور شکست خوردہ کے بارے میں سوال کا جواب مل جاتا ہے۔
عطوان نے نیتن یاہو کے 10 منٹ کے خطاب کی طرف اشارہ کیا، جو یقیناً کسی تہہ خانے میں فلمایا گیا تھا، جس میں انہوں نے ایران پر تاریخی فتح کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کبھی بھی ایٹمی ہتھیار حاصل نہیں کر پائے گا اور اسرائیل نے ایران کے ایٹمی پروگرام کو کئی سال پیچھے دھکیل دیا ہے۔
انہوں نے اضافہ کیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی دعویٰ کیا کہ امریکی حملے نے ایران اور اسرائیل کی جنگ ختم کر دی ہے اور فردو، نطنز اور اصفہان کے ایٹمی مراکز کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے، بالکل اسی طرح جیسے جاپان کے شہروں ہیروشیما اور ناگاساکی پر ایٹمی حملے نے دوسری عالمی جنگ ختم کر دی تھی!
عطوان نے نشاندہی کی کہ نیتن یاہو اور ٹرمپ کی جسمانی زبان اور چہرے کے تاثرات، نیز ان کی واضح مایوسی، ان کے دعوؤں کے برعکس ثابت کرتی ہے۔ اصل فاتح وہ ہے جسے دنیا بھر سے درجنوں مبارک باد کے پیغامات موصول ہوئے ہیں، جبکہ نیتن یاہو کو مقبوضہ علاقوں میں رہنے والے یہودیوں کی طرف سے بھی ایک مبارک باد کا پیغام نہیں ملا، چہ جائیکہ تل اویو کے مغربی حامیوں یا صہیونی اداروں کی طرف سے۔
عطوان نے سوال اٹھایا کہ نیتن یاہو کس تاریخی فتح کی بات کر رہے ہیں، جبکہ وہ ایران کو ہتھیار ڈالنے پر مجبور نہیں کر سکے، نہ ہی اس کی حکومت کو تبدیل کر سکے، اور نہ ہی ایران کے ہائپرسونک میزائلوں کو تل اویو اور حیفا میں گرنے سے روک سکے۔ اسرائیل 70 لاکھ صہیونیستوں کی حفاظت بھی نہیں کر سکا، جو بن گوریون ہوائی اڈے کے بند ہونے کی وجہ سے دنیا سے کٹ گئے تھے اور 12 دن تک پناہ گاہوں اور میٹرو سرنگوں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہوئے۔
انہوں نے امریکا کے ایران کے ایٹمی مراکز پر حملوں کو ایک ڈرامائی پروجیکٹ قرار دیا، جس کا مقصد جنگ ختم کرنے کا بہانہ تلاش کرنا تھا تاکہ اسرائیل کو مزید بڑی شکست سے بچایا جا سکے اور لاکھوں صہیونیستوں کو پناہ گاہوں کی طرف بھاگنے سے روکا جا سکے۔ ساتھ ہی، امریکا اپنے فوجی اڈوں اور اہلکاروں کو ایران کے میزائل حملوں، خاص طور پر ہرمز آبنائے کی بندش اور دنیا میں توانائی کے بحران سے بچانا چاہتا تھا۔
اس عرب تجزیہ کار نے لکھا کہ صہیونی ریاست گزشتہ جنگوں کے برعکس اس جنگ کو 6 گھنٹے یا 10 دن میں اپنے حق میں ختم نہیں کر سکی، اور جب جنگ 12ویں دن میں داخل ہوئی تو ٹرمپ نے فوری طور پر جنگ بندی کی درخواست کر دی تاکہ خیبر اور فاتح میزائلوں کے سامنے صہیونی ریاست کو مزید نقصان سے بچایا جا سکے۔
عطوان نے ڈونلڈ ٹرمپ کے غصے کا ذکر کیا، جو سی این این جیسے امریکی میڈیا کے ایک خفیہ انٹیلیجنس رپورٹ کے افشا پر غضبناک تھے، جس میں بتایا گیا تھا کہ ایران کے ایٹمی مراکز کو ثانوی اور معمولی نقصان پہنچا ہے۔ عطوان نے کہا کہ اس رپورٹ نے ٹرمپ کے جنگ میں تاریخی فتح کے جھوٹے دعوؤں کو بے نقاب کر دیا۔
مضمون میں بتایا گیا کہ ایران کے پاس اب بھی 60% سے زیادہ تک افزودہ 400 کلوگرام یورینیم موجود ہے، اور اس کے سینٹری فیوجز اور درجنوں ایٹمی سائنسدان مکمل طور پر فعال ہیں۔ انہوں نے ایران کی پارلیمنٹ کے ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کے ساتھ تمام تعاون کے معاہدوں کو منسوخ کرنے کے فیصلے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے زور دیا کہ یہ ایران کی طاقت کی علامت ہے، اور ملک میں کمزوری یا ہتھیار ڈالنے کا کوئی اشارہ نہیں ہے۔
انہوں نے اس جنگ کی منفرد خصوصیات کی طرف اشارہ کیا، جس میں ایران نے عرب اور اسلامی ممالک کی نمائندگی کرتے ہوئے جارح اسرائیل کا مقابلہ کیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایران کے مقامی طور پر تیار کردہ میزائلوں نے امریکی اور اسرائیلی دفاعی نظاموں کو ناکام بنا دیا، اور وہ تل اویو اور حیفا کی بلند عمارتوں، وائزمین اکیڈمی، اور صہیونی ریاست کے متعدد فوجی و انٹیلیجنس مراکز کو نشانہ بننے سے نہ روک سکے۔ یہ ایک طاقتور اور مؤثر اشارہ ہے، اور مستقبل میں تنازعات میں اس کی شدت اور اثرات مزید بڑھ سکتے ہیں۔
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
رواں سال ایک لاکھ 79 ہزار پاکستانی فریضہ حج ادا کریں گے، سعودی عرب کے ساتھ معاہدہ ہو گیا
?️ 14 جنوری 2025 اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان حج
جنوری
موساد کے طیارے کی ریاض میں لینڈنگ
?️ 12 جولائی 2022سچ خبریں:صہیونی چینل کے سیاسی امور کے تجزیہ کار شمعون آران نے
جولائی
اسرائیل کی معیشت کی حزب اللہ کے میزائلوں آگ میں
?️ 13 اکتوبر 2024سچ خبریں: مقبوضہ فلسطین کے شمال میں حزب اللہ کے میزائلی حملوں
اکتوبر
فلسطین کو ختم کرنے والے اسرائیل کے دو منصوبے
?️ 4 ستمبر 2025فلسطین کو ختم کرنے والے اسرائیل کے دو منصوبے رژیم صیہونی نے
ستمبر
کراچی کے مسائل کو نظر انداز نہیں کر سکتے : وزیر اعظم
?️ 11 اگست 2021کراچی (سچ خبریں) وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کراچی
اگست
کیا اسرائیل کا جوہری عزائم ایک خیالی تصور ہے؟
?️ 17 اپریل 2025سچ خبریں: معاریواخبار کے مطابق اسرائیل ایک اہم دوراہے پر ہے، کیونکہ ایرانی
اپریل
قانون کی حکمرانی نہ ہو تو کوئی معاشرہ کبھی بھی اپنی صلاحیتوں کو حاصل نہیں کر سکتا
?️ 28 نومبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ خدا نے
نومبر
غزہ فلسطینی عوام کے لیے باقی رہے گا: اردگان
?️ 18 اپریل 2025سچ خبریں: ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے جمعہ کو استنبول میں
اپریل