?️
سچ خبریں: یہودی-عرب مصنف الون میزراحی، جو صہیونیست ریاست کے نسل کشی کے جرائم کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کچھ عرصہ قبل مقبوضہ فلسطین چھوڑ گئے تھے، نے آج ایک اہم پوسٹ میں لکھا کہ اسرائیل کے پاس5 سے 10 دن میں ہتھیار ختم ہو جائیں گے۔
انہوں نے لکھا کہ اس جنگ کا ایک اہم پہلو، جس پر کافی بحث نہیں ہوئی، ہتھیاروں کا مسئلہ ہے۔ اسرائیل کو اس جنگ کو اس طرح شروع کرنے اور ایران کے میزائلز کے خلاف دفاع کے لیے مغربی فوجوں کے زیر استعمال انتہائی مہنگے اور نایاب ہتھیاروں کو بڑے پیمانے پر استعمال کرنا پڑا۔
انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ پہلے تو ‘ٹیڈ’ اور ‘پیکان-3’ سسٹمز، اور دوسرا ایئر-ٹو-گراؤنڈ میزائلز جو سینکڑوں یا ہزاروں کلومیٹر دور سے فائر کیے جاتے ہیں۔ یہ دونوں نظام انتہائی مہنگے اور کمیاب ہیں۔ ایک اسرائیلی ذریعے کے مطابق، امریکہ بھی سالانہ چند سو سے زیادہ جدید انٹرسیپٹرز نہیں بنا پاتا۔ اگرچہ اسرائیل مزید کچھ سو بنا سکتا ہے، لیکن اس کے پاس 2 سے 3 ہزار سے زیادہ انٹرسیپٹرز موجود نہیں ہوں گے۔ یہ بڑے میزائلز ہیں، جن میں سے ہر ایک کی قیمت لاکھوں ڈالر ہے۔
میزراحی نے مثال دیتے ہوئے لکھا کہ اسرائیل جو جدید میزائلز استعمال کر رہا ہے، جیسے امریکی AGM-158B، ان کی تعداد بھی محدود ہے۔ اب تک امریکی فوج کے لیے صرف 3 ہزار کے قریب بنائے گئے ہیں۔
انہوں نے اپنے تجزیے میں مزید کہا کہ اگر ہم 3 ہزار ایئر-ٹو-گراؤنڈ میزائلز اور 3 ہزار انٹرسیپٹرز کا اندازہ لگائیں (جو حقیقت سے زیادہ ہے)، تو اسرائیل 10 دن میں اپنے ہتھیار ختم کر دے گا۔ اگر برطانیہ اور فرانس اپنی پوری صلاحیت سے اسرائیل کو ہتھیار بھیجیں اور امریکہ بھرپور مدد کرے، تب بھی اسرائیل کے پاس موجودہ استعمال کے حساب سے 5 سے 10 دن سے زیادہ کا وقت نہیں ہوگا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ پھر اسرائیل کو کمزور متبادل استعمال کرنے پر مجبور ہونا پڑے گا، چاہے وہ کتنے ہی کیوں نہ ہوں (اسرائیل ہمیشہ چند ہفتوں میں اپنے ہتھیار ختم کر لیتا ہے، چاہے وہ حزب اللہ اور حماس کے خلاف جنگ ہی کیوں نہ ہو)۔
میزراحی نے ایران کی حکمت عملی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ دوسری طرف، ایران پہلے اپنے پرانے میزائلز فائر کر کے اسرائیل کے انٹرسیپٹرز ختم کرے گا۔ جب اسرائیل کے دفاعی نظام کمزور پڑ جائیں گے، تو ایران اپنے سب سے خطرناک ہتھیار جیسے خرمشہر-4 (1,500 کلوگرام وارہیڈ) استعمال کرے گا۔
انہوں نے اختتام پر کہا کہ موازنہ کرنے کے لیے، اسرائیل میں اب تک جو تباہی دیکھی گئی ہے، وہ اس وارہیڈ کے وزن کا صرف ایک تہائی ہے۔ ہم پورے شہری بلاکس یا فوجی اڈوں کو چند ملی سیکنڈز میں تبخیر ہوتے دیکھ سکتے ہیں۔ تقریباً ایک ہفتے میں، اسرائیل ایک شدید بحرانی حالت میں ہوگا۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
مغربی ایشیا میں بڑھتی ہوئی کشیدگی
?️ 11 جنوری 2024سچ خبریں:پولیٹیکو نے جمعرات کی صبح امریکی حکام کے حوالے سے لکھا
جنوری
پی ڈی ایم شدید اختلاف کا شکار ہو گئی
?️ 9 مارچ 2021اسلام آباد (سچ خبریں) ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک
مارچ
جنوب غزہ میں شدید سردی کے باعث تین فلسطینی نومولود بچے شہید
?️ 26 دسمبر 2024سچ خبریں:جنوبی غزہ پٹی کے علاقے المواصی میں شدید سردی کے باعث
دسمبر
کویت حیدرآباد میں کورونا وائرس کے علاج کے لئے ہسپتال قائم کرے گا:وزیر اعلی سندھ
?️ 6 اپریل 2021کراچی (سچ خبریں) وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہےکہ
اپریل
اسرائیل کے پاس ایران کے جوہری پروگرام کے خلاف کارروائی کی صلاحیت نہیں ہے: اولمرٹ
?️ 18 اپریل 2025سچ خبریں: عبرانی زبان کے میڈیا نے سابق اسرائیلی وزیر اعظم ایہود اولمرٹ
اپریل
پڑوسی ممالک میں رنگین انقلاب نہیں آنے دیں گے:روس
?️ 10 جنوری 2022سچ خبریں:روسی صدر نے کہا کہ کچھ اندرونی اور بیرونی قوتیں قزاقستان
جنوری
گزشتہ رات جلد بازی میں کی گئی قانون سازی پر عمر ایوب کی تنقید کے بعد قومی اسمبلی اجلاس ملتوی
?️ 5 نومبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے گزشتہ رات
نومبر
ترک وزیر خارجہ: ایران کے خلاف اسرائیل کی جارحیت بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے
?️ 10 جولائی 2025سچ خبریں: ترکی کے وزیر خارجہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف
جولائی