سچ خبریں: ذرائع کے مطابق، سعودی عرب، امارات اور قطر نے امریکہ کو آگاہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو اپنی فضائی حدود ایران کے خلاف کسی بھی ممکنہ جارحیت کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
عربی ۲۱ نے سی این این کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ صیہونی حکومت کو ایران کے خلاف ممکنہ فوجی جارحیت میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، خاص طور پر وعدہ صادق ۲آپریشن کے بعد۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل 6 وجوہات کی بنا پر ایران کے ساتھ جنگ نہیں چاہتا
اس رپورٹ کے مطابق، خلیج فارس کے تین عرب ممالک نے صیہونی حکومت کی جانب سے ایران میں ممکنہ فوجی حملے کی مخالفت کی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب، امارات اور قطر نے امریکہ کو آگاہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو اپنی فضائی حدود ایران کے خلاف ممکنہ حملے کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
اسی دوران، ایک اردنی عہدیدار نے بھی بیان دیا کہ اردن اپنی فضائی حدود کو دیگر ممالک کے خلاف حملوں کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔
مزید پڑھیں: کیا عرب ممالک اسرائیل کے ساتھ تعاون کرتے ہیں؟
اس سے قبل، جمعہ کو وال اسٹریٹ جرنل نے خبر دی تھی کہ ایران نے امریکہ کے اتحادی ممالک کو خبردار کیا تھا کہ اگر انہوں نے اسرائیل کو اپنی فضائی حدود ایران کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت دی، تو وہ ان کو نشانہ بنائے گا۔
مشہور خبریں۔
سوڈان میں وسیع مظاہرے، 92 افراد زخمی
فروری
تل ابیب کے قلب پر یمنی میزائل حملہ؛ صیہونی ذرائع کی تصدیق
دسمبر
افغان عوام بھوک اور قحط کا سامنا کر رہے ہیں: وزیر خارجہ
دسمبر
پوٹن ہوشیار لیکن بائیڈن بہت بیوقوف: ٹرمپ
فروری
مقبوضہ فلسطین کے بن گوریون ہوائی اڈے کے قریب وسیع پیمانے پر آتشزدگی
مئی
آزاد کشمیر کے مسائل کے حل کیلئے 23 ارب روپے منظور، بجلی اور روٹی کی قیمتوں میں کمی
مئی
جبالیا میں صیہونی جرائم کا آنکھوں دیکھا حال
اکتوبر
پی ٹی آئی کا لانگ مارچ مری روڈ سے اسلام آباد میں داخل ہوگا
نومبر