سچ خبریں:حماس کے سیاسی دفتر کے رکن اسامہ حمدان نے اس بات پر زور دیا کہ صیہونی حکومت کی ناکام فوج غزہ میں فلسطینی خواتین، بچوں اور شہریوں کو شہید کرکے مزاحمت کے خلاف اپنی شکست کا بدلہ لے رہی ہے۔
حمدان نے کہا کہ مزاحمت سے دشمن کو ہر روز مالی اور انسانی نقصانات ہوتے ہیں۔ دشمن کے مرنے والوں کی اصل تعداد القدس کی قابض فوج کے اعلان کردہ اعدادوشمار سے کئی گنا زیادہ ہے۔
حماس کے سیاسی دفتر کے ایک رکن نے اس بات پر زور دیا کہ نیتن یاہو غیر ملکی قیدیوں کی رہائی میں رکاوٹ کے ذمہ دار ہیں جن کی رہائی کے لیے حماس نے آمادگی کا اعلان کیا ہے۔ غیر ملکی قیدیوں کی رہائی سے قبل ان کی صحت کو یقینی بنانے کے لیے حفاظتی حالات فراہم کیے جائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکی حکومت یروشلم کی قابض فوج کو ہری جھنڈی دکھا کر ان جرائم کی ذمہ دار ہے جو قابض غزہ کی پٹی میں آئے روز کرتے ہیں۔
حمدان نے مزید کہا کہ ہم ریاض میں ہونے والے عرب اور اسلامی رہنماؤں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائیلی حکومت کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے کے حوالے سے فیصلہ کن موقف اختیار کریں۔ ہم بین الاقوامی اداروں کو غزہ میں وفود بھیجنے کی دعوت دیتے ہیں تاکہ یہ ثابت کیا جا سکے کہ حماس کے کمانڈر ہسپتالوں میں موجود نہیں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری قوم پر حملے فوری طور پر بند ہونے چاہئیں۔ ہم نیتن یاہو سے کہتے ہیں کہ مزاحمت آپ کو اپنے فوجیوں کی آزادی کی قیمت ادا کرنے پر مجبور کرے گی۔ اپنی زمینی کارروائی کے پہلے دن سے ہی قابض فوج پھنسی ہوئی ہے اور آگے نہیں بڑھ سکتی۔