سچ خبریں: پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما شیری رحمان نے کہا ہے کہ ہمیں کوئی اطلاع نہیں تھی کہ پی ٹی آئی پر پابندی لگائی جا رہی ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام "جیو پاکستان” میں گفتگو کرتے ہوئے شیری رحمان نے کہا کہ بجٹ کے دوران بھی ہم اپنی رائے کے مطابق کچھ نہیں کر سکے۔ ہم نے انہیں کہا تھا کہ اس طرح نہ کریں، اتحاد اس طرح نہیں چلتے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی پر پابندی کے اغراض و مقاصد
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں کوئی عندیہ نہیں تھا کہ پی ٹی آئی پر پابندی لگنے جا رہی ہے۔ اب پارٹی کا جو بھی فیصلہ ہوگا، ہم اس کے ساتھ کھڑے ہیں۔ میں سمجھتی ہوں کہ اس سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، کسی چیز کو روکا نہیں جا سکتا، ملک میں قانون کی حکمرانی ہونی چاہیے، اور موجودہ حالات پر عوام کی چیخیں نکل رہی ہیں۔
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ ہمیں اجتماعی دانش سے مستفید ہونا چاہیے، لوگوں سے پوچھنا چاہیے، ہر جماعت کو سوچنا چاہیے کہ مسائل کیا ہیں اور ملک کو مشکلات سے نکالنے کا حل دینا چاہیے۔
دوسری جانب، مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چوہدری نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے سیاست اور سیاسی جماعت پر پابندی نہیں لگائی، بلکہ ریاست مخالف جماعت کے خلاف ریفرنس سپریم کورٹ بھیجا ہے۔ جب انصاف نہ ملے تو ایسی جماعت پر پابندی نہ لگائی جائے تو کیا کریں؟
انہوں نے کہا کہ حکومت کے بعد نگران حکومت نے بھی اس آپشن کو روکا۔ ہمیں پتہ ہے کہ تنقید ہوگی، مگر فرض نبھانا تنقید سے زیادہ ضروری تھا۔ ایسے ماحول میں وفاقی حکومت نے اپنا فرض ادا کیا ہے۔
مزید پڑھیں: کیا حکومت پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کا فیصلہ واپس لے لے گی؟
طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان اور ریاست کا کیس لے کر جا رہے ہیں۔ 9 مئی پر کوئی سزا ہوئی؟ فارن فنڈنگ میں آج تک کسی کو سزا نہیں ہوئی؟ بانی پی ٹی آئی نے آج تک 9 مئی واقعات کی مذمت بھی نہیں کی۔