سچ خبریں: تحریک انصاف کے سابق رہنما اور بانی پی ٹی آئی کے وکیل شیر افضل مروت نے پارٹی کی جانب سے بنیادی رکنیت ختم کرنے پر اپنے ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔
شیر افضل مروت نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس انسٹاگرام اور ایکس پر پیغام جاری کیا۔
انہوں نے کہا کہ میں پارٹی کے فیصلے کا احترام کرتا ہوں لیکن واضح کر دوں کہ میں خان کا سپاہی تھا، ہوں اور رہوں گا، میں اپنی حیثیت میں اپنے لیڈر کی رہائی کی جو کوشش کر سکا، کروں گا۔
یہ بھی پڑھیں: شیر افضل مروت کے بارے میں پی ٹی آئی کا اہم فیصلہ
شیر افضل مروت نے مزید لکھاکہ میں قومی اسمبلی کی نشست کے حوالے سے حلقے اور قبیلے کے لوگوں کو اعتماد میں لوں گا۔
انہوں نے کہا کہ میرے قائد کے کانوں میں میرے خلاف زہر گھولا گیا ہے اور غلط فہمیاں پیدا کی گئی ہیں۔
میں کوشش کروں گا کہ اپنے لیڈر سے مل کر اپنا مؤقف ان کے سامنے پیش کروں اور انہیں مطمئن کرنے کی کوشش کروں گا۔
اگر وہ مطمئن نہ ہوئے تو سیٹ ان کی امانت ہے اور اسی وقت واپس لوٹا دوں گا، مجھے یقین ہے میرا لیڈر جلد رہا ہوگا۔
شیر افضل مروت نے مزید کہا کہ پارٹی کے اندر کسی لیڈر یا کارکن کی میرے کسی فعل سے دل آزاری ہوئی ہو تو تہہ دل سے معذرت خواں ہوں۔
انہوں نے کہا کہ امید کرتا ہوں پارٹی رہنما میرے خلاف بیان بازی سے گریز کریں گے تاکہ باہمی احترام کے اصول پامال نہ ہوں۔
مزید پڑھیں: فواد چوہدری اور شیر افضل مروت کی زبانی جنگ
میرے کوئی سیاسی عزائم نہیں، لہٰذا اس فیصلے کا میرے مستقبل پر مثبت یا منفی اثر نہیں پڑے گا۔
لیکن مجھے افسوس رہے گا کہ مجھے باضابطہ سنے بغیر میرے خلاف یکطرفہ فیصلہ صادر کر دیا گیا۔