سچ خبریں: پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی ترجمان رؤف حسن نے سپریم کورٹ سے مسلم لیگ (ن) کے سابق رہنما محمد زبیر کے انٹرویو کا نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رؤف حسن کا کہنا تھا کہ محمد زبیر کا بیان بانی پی ٹی آئی کے بیانیے کے مطابق ہے، ان کا اعترافی بیان کسی مہذب معاشرے میں ہوتا تو نوٹس لیا جاتا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی حکومت برطرف کرنے میں جنرل باجوہ سمیت چند جرنیلوں نے کردار ادا کیا، فواد چوہدری
ان کا کہنا تھا کہ محمد زبیر نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت ختم کرنے کے لیے سازش ہوئی تھی، اور اس وقت کے آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے پی ٹی آئی حکومت کو گرانے کے لیے رابطہ کیا تھا۔
رؤف حسن کا کہنا تھا کہ محمد زبیر نے کہا کہ مریم نواز، نوازشریف، شہباز شریف بھی اس سازش میں شامل تھے۔ زبیر کا اعتراف بانی پی ٹی آئی کے بیان کو ثابت کرتا ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت گرا کر مجرموں کا ٹولہ مسلط کیا گیا۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ محمد زبیر کے انٹرویو کا ازخود نوٹس لے اور کمیشن آف انکوائری تشکیل دے۔
مرکزی ترجمان کا کہنا تھا کہ آئین پاکستان کی خلاف ورزی کی گئی ہے، اور سازش میں ملوث افراد کو سزا دی جائے۔ آئین کی خلاف ورزی کا معاملہ نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔
مزید پڑھیں: ملک میں توانائی کے موجودہ بحران کا ذمہ دار پی ٹی آئی کی سابقہ حکومت ہے:شہباز شریف
رؤف حسن نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن بنایا جائے اور 9 مئی کے ثبوت سامنے لائے جائیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے مسلم لیگ (ن) چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔