سچ خبریں: وزیراعظم کے مشیر رانا ثنااللہ نے کہا کہ نیتن یاہو ذاتی طور پر دہشت گردی اور جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے، حکومت پاکستان اس مذمت کو جاری رکھے گی۔
فلسطینی گروپ حماس نے پاکستانی حکومت کے اس اعلان کا خیرمقدم کیا ہے جس میں اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نتن یاہو کو "دہشت گرد شخصیت” قرار دیا گیا ہے۔ حماس کے بیان میں کہا گیا کہ یہ اعلان دہشت گردوں کے ہاتھوں نسل کشی اور نسلی تطہیر کا شکار ہونے والے فلسطینی عوام کی حمایت کی طرف ایک اہم قدم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ظالم کی مظلوم بننے کی کوشش
حماس نے پاکستانی عوام، حکومت اور ان کے تاریخی موقف کی بھی تعریف کی۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ تمام ممالک کو فاشسٹ قابض ہستی کو الگ تھلگ کرنے اور بائیکاٹ کرنے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔ عالم اسلام کے ممالک سے بھی مطالبہ کیا گیا کہ وہ فلسطینی عوام کی حمایت اور ریلیف فراہم کرنے کے لیے کوششیں کریں۔
قبل ازیں، مذہبی جماعت تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) نے اعلان کیا تھا کہ وہ راولپنڈی اور اسلام آباد کے سنگم فیض آباد پر جاری دھرنا ختم کر رہے ہیں۔ یہ فیصلہ پاکستانی حکومت کی جانب سے نتن یاہو کو "دہشت گرد شخصیت” قرار دینے کے بعد کیا گیا تھا۔
ٹی ایل پی نے کامیاب مذاکرات کے بعد دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا۔ ٹی ایل پی کے سربراہ سعد حسن رضوی کے معاون علی وزیر نے انڈپینڈنٹ اردو کے نامہ نگار فہد عزیز کو تصدیق کی کہ دھرنا ختم کر دیا گیا ہے۔
جمعے کی شب وزیر اعظم کے سیاسی مشیر رانا ثنا اللہ نے سرکاری میڈیا پر جاری ویڈیو بیان میں بتایا کہ تحریک لبیک پاکستان اور حکومت کے درمیان مذاکرات میں اسرائیل کے خلاف عالمی سطح پر اقدامات پر مزید کام کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
رانا ثنا اللہ اور عطا تارڑ نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کے دوران مذاکرات کی تفصیلات پیش کیں۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ مذاکرات میں فلسطین کے مسلمانوں کی امداد اور اسرائیل کی مذمت پر بات ہوئی۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ حکومت اور ٹی ایل پی کے درمیان اسرائیلی مصنوعات پر بھی معاملات طے پائے ہیں۔ ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو ان مصنوعات کی تحقیقات کرے گی جن کے استعمال سے اسرائیل کی مالی مدد ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں: کیا اسرائیل کی صرف مذمت ہونا چاہیے یا کچھ اور بھی؟
رانا ثنا اللہ نے عافیہ صدیقی کے معاملے پر بھی گفتگو کی اور ان کی رہائی کے لیے کوششوں میں تیزی لانے کا اعلان کیا۔
تحریک لبیک پاکستان کے ترجمان امجد رضوی نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ جب تک مرکزی کنٹینر سے دھرنا ختم کرنے کا اعلان نہیں ہوگا، دھرنا جاری رہے گا۔ تاہم، انہوں نے امید ظاہر کی کہ آج دھرنا ختم کر دیا جائے گا۔