اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے ہتک عزت کے مقدمے میں دفاع کا حق ختم کرنے کے خلاف دائر درخواست مسترد کردی اور ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں شہباز شریف کے ہتک عزت کے دعوے میں حق دفاع ختم کرنے کے خلاف عمران خان کی اپیل پر سماعت ہوئی، سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے عمران خان کی اپیل پر سماعت کی۔
آج شہباز شریف کی جانب سے ان کے وکیل مصطفیٰ رمدے نے دلائل دیے جب کہ خان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے گزشتہ روز اپنے دلائل مکمل کر لیے تھے۔
شہباز شریف کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ خان کے وکیل جواب داخل کرنے کے لیے مختلف سماعتوں پر التوا لیتے رہے، یہ کہتے ہیں کہ عمران خان کے زخمی ہونے کی وجہ سے حلف نامے پر دستخط نہ کرا سکے، جواب داخل کرنے کی ہدایت سے حق دفاع ختم ہونے تک ٹرائل کورٹ میں 21 سماعتیں ہوئیں۔
مصطفیٰ رمدے نے کہا کہ 21 میں سے 13 سماعتوں پر خان کے وکلا نے التوا لیا، یہ کہہ سکتے تھےکہ فلاں سوال کا جواب نہیں دینا چاہتے، یہ مختلف سوالات کو اسکینڈلائز کہہ کر جواب دینے سے گریز کر سکتے تھے، عمران خان کہہ رہے ہیں کہ ہمارے ساتھ زیادتی ہوئی ہے، اصل میں عمران خان کے پاس اب کوئی راستہ نہیں رہ گیا۔
اس موقع پر عمران خان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے جوابی دلائل دیتے ہوئے کہا کہ 23 تاریخوں میں سے 10 ہماری طرف سے تھیں 7 مخالف فریق نے لیں۔
جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دیے کہ آپ یہی لکھ کر دے دیتے کہ سوال متعلقہ نہیں ہیں، بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ ہم نے یہی کہا تھا کہ سوال متعلقہ نہیں ہیں، جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ اپ نے ایسا نہیں کیا۔
اس دوران جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ آپ یہی لکھ کر کہ دیتے کہ سوالات اسکینڈلائزڈ ہیں، جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ عدالت آپ کو بار بار جواب کا کہتی رہی، بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ عدالت نے سوالات کے متعلقہ ہونے کا فیصلہ نہیں کیا، جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دیے کہ آپ ٹرائل کورٹ کو آگاہ کرتے۔
اس کے ساتھ ہی عدالت عظمیٰ نے عمران خان کے خلاف ہتک عزت کے دعوے میں دفاع کا حق ختم کرنے کے خلاف اپیل خارج کردی، تین رکنی بینچ میں سے 2 ججوں نے عمران خان کی اپیل خارج کی اور ٹرائل کورٹ کا فیصلہ درست قرار دے دیا، جسٹس عائشہ ملک نے فیصلے سے اختلاف کیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل رواں ماہ ہی لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے ہتک عزت کے مقدمے میں دفاع کا حق ختم کرنے کے خلاف دائر درخواست مسترد کردی تھی۔
قبل ازیں لاہور کی سیشن عدالت نے شہباز شریف کی جانب سے دائر 10 ارب روپے کے ہتک عزت کے مقدمے کی سماعت کے دوران عمران خان کی جانب سے اعتراضات کا بروقت جواب نہ دینے پر ان کے دفاع یا درخواست کی مخالفت کا حق ختم کر دیا تھا۔