اسلام آباد (سچ خبریں)بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس میں پاکستان نے بھارت کی مذموم کوشش کو ناکام بنا دیا۔ نئے قانون کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر التوا کیس کو ازسرنو سنا جا سکے گا جو بھارتی جاسوس اور بھارتی ہائی کمیشن دونوں کی جانب سے عدالتی کارروائی میں شامل نہ ہونے کی وجہ سے التوا کا شکار تھا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان نے کلبھوشن کیس میں عالمی عدالت انصاف کے حکم کی تعمیل میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کو ناکام بنانے کی بھارتی کوشش کو ناکام بنا دیا ہے۔ پاکستان میں گرفتار بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو اور پاکستان میں بھارتی ہائی کمیشن اسلام آباد ہائیکورٹ کی کارروائی میں شامل ہونے کے لیے تیار نہیں ہیں، جو گذشتہ 20 مئی کو عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کی روشنی میں اس کیس کے قانونی ضابطے پورے کر رہی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو اور بھارتی ہائی کمیشن کی جانب سے عدالتی کارروائی میں شامل نہ ہونے کے نتیجے میں مذکورہ کیس کا التوا ختم کرنے کے لیے ہی حکومت نے حال ہی میں پارلیمان سے ایکٹ منظور کروایا تھا۔اس ایکٹ میں یہ اضافہ کیا گیا تھا کہ کسی تعطل کی صورت میں سیکریٹری وزارت قانون و انصاف کسی مناسب معاملے میں عدالت میں نظرثانی کے لیے درخواست دائر کر سکتے ہیں۔
اس کیس سے متعلقہ آرڈیننس میں یہ سطر موجود نہیں تھی جسے اب ایک ایکٹ کے ذریعے شامل کر دیا گیا ہے۔ نئے قانون میں کہا گیا کہ پہلے سے دائر یا زیر التوا کسی بھی درخواست کو اس دفعہ کے تحت دائر کی گئی پٹیشن کے طور پر سنا جائے گا۔ اس حوالے سے سینئیر وکلا نے اظہار رائے کرتے ہوئے کہا کہ نئے قانون کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر التوا کیس کو ازسرنو سنا جا سکے گا۔
دوسری جانب ایکسپریس نیوز کا کہنا ہے کہ کچھ ذرائع نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ حکومت خود وکیل نامزد کرنے کے بجائے کلبھوشن کی جانب سے جلد ہی وکیل کی تقرری کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے درخواست کر سکتی ہے۔ یاد رہے کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بھارتی جاسوس کلبھوشن کو اپیل کا حق دینے سے متعلق بل کثرائے رائے سے منظور کر لیا گیا تھا ۔
جبکہ اس حوالے سے نجی ٹی وی چینل جیو ٹی وی سے گفتگو میں اٹارنی جنرل آف پاکستان خالد جاوید خان نے کہا کہ عالمی عدالت نے حکم دیا کہ کلبھوشن کو اپیل کا حق دینے کے لیے آئین میں ترمیم کریں یا نیا قانون بنائیں۔
انہوں نے کہا کہ کلبھوشن کو اپیل کا حق دینے سے سزا یا ٹرائل پر کوئی فرق نہیں آئے گا،اس نے بے گناہ پاکستانیوں کا قتل کیا۔اٹارنی جنرل نے مزید کہا کہ اگر بل نا آتا تو بھارت پاکستان کو حکم عدولی پر عالمی عدالت انصاف اور اقوام متحدہ میں لے جاتا اور بل نا لانے پر اقوام متحدہ پاکستان پر پابندیاں عائد کر سکتا تھا۔
اس سے قبل اٹارنی جنرل آف پاکستان خالد جاوید خان نے اپوزیشن سے اپیل کی ہے کہ کلبھوشن قومی ایشو ہے اس پر سیاست نہ کی جائے ۔ اٹارنی جنرل نے الیکشن کمیشن اور کلبھوشن جادو سے متعلق قانون سازی پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو تنہا کرنے کا بھارتی ڈیزائن ناکام ہوا ہے، بھارت پاکستان کو دوبارہ عالمی عدالت انصاف اور سلامتی کونسل لیکر جانا چاہتا تھا۔
بھارت کی پاکستان پر پابندیاں عائد کرانے کی کوشش سبوتاژ ہوگئی۔ اٹارنی جنرل نے کہاکہ کلبھوشن پاکستانیوں کا قاتل اور بھارتی جاسوس ہے، عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے مطابق قانون سازی کی گئی۔ انہوں نے اپیل کی کہ اپوزیشن چائے تو تفصیلی بریفننگ دینے کو تیار ہیں۔