?️
اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد کی جانب سے دہشت گرد گروپوں بالخصوص افغانستان میں مقیم کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے خلاف کارروائی کے مطالبے پر افغان طالبان کے ردعمل پر دفتر خارجہ مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار بریفینگ کے دوران افغانستان میں ان دہشت گرد گروپوں کی موجودگی اور سرگرمیوں پر پاکستان کے بڑھتے ہوئے خدشات پر زور دیا۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے بتایا کہ دہشت گرد گروپوں کے افغانستان میں خفیہ ٹھکانے ہیں، پاکستان کو ان کی مستقل موجودگی پر سنگین تحفظات ہیں، اور یہ پاکستان میں مسلسل حملے کر رہے ہیں جس سے جانوں کا نقصان ہو رہا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا یہ بیان پاکستان اور افغان طالبان حکومت کے درمیان کشیدہ تعلقات کے درمیان سامنے آیا ہے، طالبان کی جانب سے کالعدم ٹی ٹی پی کے خلاف کارروائی نہ کرنے سے اسلام آباد میں مایوسی بڑھ رہی ہے، جو پاکستان میں دہشت گردی کے متعدد حملوں میں ملوث ہیں۔
افغان طالبان کی جانب سے حکومت پاکستان اور کالعدم ٹی ٹی پی کے درمیان امن مذاکرات کی حوصلہ افزائی کی ابتدائی کوششوں کے باوجود بات چیت ناکام ہو گئی ہے، جس سے تناؤ کی صورتحال بڑھی ہے۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے افغانستان میں مقیم کالعدم ٹی ٹی پی کے خلاف مؤثر، نتیجہ خیز کارروائی کے پاکستانی مطالبے کو دہراتے ہوئے کہا کہ اب تک ٹھوس نتائج سامنے نہیں آئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم یقینی طور پر بہت مایوس ہیں کہ ہم نے اس قسم کے نتائج نہیں دیکھے جس کی ہمیں افغان حکام کی جانب سے توقع ہے۔
افغان طالبان کی جانب سے کارروائی نہ کرنے کے ردعمل میں پاکستان حکام نے سخت اقدامات اٹھائے ہیں، جس میں غیرقانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کوملک سے بے دخل کرنا، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں سختیاں، ’ ایک دستاویزکے نظام’ کا نفاذ شامل ہے، اس نے سرحدی علاقوں میں رہنے والے افغان شہریوں کو عارضی پاس کے ذریعے پاکستان میں داخلے کا خاتمہ کر دیا ہے۔
تاہم ممتاز زہرہ بلوچ نے کابل کے ساتھ مسلسل رابطے کی اہمیت پر زور دیا۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے مزید کہا، ہم سمجھتے ہیں کہ رابطے کو جاری رہنا چاہیے اور ہم افغان حکام کو ان دہشت گرد گروہوں کے خلاف مؤثر کارروائی کرنے کے لیے متاثر کرتے رہیں گے۔
پاکستانی مطالبات پر افغان طالبان کا ردعمل دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان تعلقات کے مستقبل کی تشکیل میں ایک اہم عنصر ہوگا۔
غیرقانونی طور پر مقیم افغانیوں کو بے دخل کرنے کی حکومتی مہم کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ رضاکارانہ طور پر ملک سے جانے والے افغان شہریوں کی تعداد کے حوالے سے حکومت مطمئن ہے، جبکہ جبری طور پر بھیجے جانے والی کی تعداد رضاکارانہ جانے والوں کے مقابلے میں کافی کم ہے۔
مشہور خبریں۔
صیہونی حکومت کے ساتھ جنگ کا احتمال: نصر اللہ
?️ 1 اگست 2022سچ خبریں: لبنان میں حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر
اگست
ترکی کا اسرائیل سے تعلقات منقطع کرنے کے بارے میں اہم بیان
?️ 19 نومبر 2023سچ خبریں: ترکی کے وزیر خارجہ نے ایک انٹرویو میں اعلان کیا
نومبر
ایک نصراللہ کو شہید کر کے اسرائیل کو کیا ملا؟
?️ 30 ستمبر 2024سچ خبریں: سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کے انگلش زبان
ستمبر
ترکی میں پٹرول کی قیمتوں کا نیا ریکارڈ؛ 24 لیرا فی لیٹر
?️ 15 جون 2022سچ خبریں: میڈیا ذرائع نے حالیہ دنوں میں ترکی میں ایندھن کی
جون
سیاسی عدم استحکام اور کڑی اقتصادی پالیسیاں معاشی تنزلی کا سبب بنیں، حکومت کا اعتراف
?️ 8 جون 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) حکومت نے تسلیم کیا ہے کہ سیاسی عدم
جون
ہیگ کی عدالت اسرائیل کے جرائم کو نہیں روک سکے گی:امریکی یہودی گروپ
?️ 23 نومبر 2024سچ خبریں:ایک امریکی یہودی گروپ صدائے یهود (JVP)نے بین الاقوامی فوجداری عدالت
نومبر
یوکرین کے لیے 40 بلین ڈالر کے امدادی پیکج پر ٹرمپ کا اعتراض
?️ 19 مئی 2022سچ خبریں:سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کے لیے 40 بلین
مئی
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے مزید 3 ہزار 747 کیسز سامنے آئے ہیں
?️ 5 ستمبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی)
ستمبر