خیبر پختونخوا: (سچ خبریں) خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسمٰعیل خان کے تھانہ کلاچی کی پولیس چیک پوسٹ روہڑی پر دہشت گردوں نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں ایک کانسٹیبل زخمی ہوگیا۔
ترجمان ضلع ڈیرہ اسمٰعیل خان پولیس نے بتایا کہ تھانہ کلاچی کی پولیس چیک پوسٹ روہڑی پر دہشت گردوں نے راکٹ لانچروں سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں پولیس کانسٹیبل احسان اللہ زخمی ہوگئے۔
مزید بتایا کہ پولیس کی جانب سے جدید ہتھیاروں کی مدد سے بھرپور جواب دیا گیا، جس سے دہشت گرد بھاگ گئے۔
پولیس ترجمان نے بتایا کہ دہشت گردوں نے 3 راکٹ لانچر فائر کیے، دہشت گردوں اور پولیس کے درمیان 45 منٹ تک مقابلہ جاری رہا۔
خیال رہے کہ یکم جنوری کو بھی خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت کے نواحی علاقے شہباز خیل میں پولیس چوکی پر دہشت گردوں کے حملے میں ایک اہلکار شہید ہوگیا جب کہ جوابی کارروائی میں ایک دہشت گرد بھی مارا گیا تھا۔
ترجمان لکی مروت پولیس کے مطابق نیا سال شروع ہوتے ہی رات کو دہشت گردوں نے پولیس چوکی شہباز خیل پر خود کار ہتھاروں سے حملہ کیا تھا، دہشت گردوں نے بھاری اور خودکار اسلحے سے لیس ہو کر پولیس کو نشانہ بنایا اور چوکی کے اندر گھسنے کی کوشش کی تھی۔
پولیس کے مطابق دہشت گردوں نے پولیس چوکی شہبازخیل کو کئی اطراف سے خودکار ہتھیاروں سے مسلسل نشانہ بنایا تھا، اس دوران انہوں نے آر پی جی سیون راکٹ لانچر اور دستی بموں سمیت جدید ہتھیاروں کا بھی استعمال کیا۔
ترجمان کے مطابق پولیس نے بھرپور جوابی کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کا حملہ پسپا کیا اور اس دوران ایک دہشت گرد ہلاک ہوگیا۔
گزشتہ چند مہینوں کے دوران ملک بھر میں خاص طور پر خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال خراب ہوئی ہے، دہشت گرد گروپوں نے ملک بھر میں متعدد حملے کیے ہیں۔
کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے جب سے حکومت کے ساتھ سیز فائر ختم کرنے کا اعلان کیا تھا، اس کے بعد سے دہشت گردی کے حملوں میں تیزی آئی ہے۔
فروری میں کالعدم تنظیم کی جانب سے کراچی پولیس چیف کے دفتر پر حملہ سب سے زیادہ ہائی پروفائل تھا، اسی طرح پشاور میں پولیس لائنز کے قریب مسجد میں دھماکا کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں 84 افراد شہید اور دیگر زخمی ہو گئے تھے۔