اسلام آباد: (سچ خبریں) چین نے پاکستان کی قومی سلامتی، استحکام، ترقی اور خوشحالی کے لیے مکمل حمایت کا اعادہ کیا ہے جبکہ دونوں ممالک نے افغانستان میں دہشتگرد گروپوں کے خلاف موثر کارروائی کا مطالبہ کیا اور ساتھ ہی اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے پر امن حل پر زور دیا۔
ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) کی رپورٹ کے مطابق دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ عوامی جمہوریہ چین کے صدر شی جن پنگ کی دعوت پر صدر مملکت آصف علی زرداری 4 سے 8 فروری تک چین کا سرکاری دورہ کر رہے ہیں۔
اعلامیہ کے مطابق پاکستان اور چین نے انسداد دہشت گردی، دفاع، زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی سمیت متعدد شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا ہے دوطرفہ تعلقات کو خراب کرنے کی کوششیں ناکام بنانے کا عزم کا اظہار کیا ہے۔
مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ دورے کے دوران صدر شی جن پنگ نے صدر پاکستان سے گرمجوشی اور دوستانہ ماحول میں بات چیت کی، ملاقات کے دوران پاک چین تعلقات اور باہمی دلچسپی کے بین الاقوامی اور علاقائی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس کے علاوہ صدر مملکت آصف علی زرداری سے عوامی جمہوریہ چین کے وزیر اعظم لی چیانگ اور نیشنل پیپلز کانگریس کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین ژائو لیجی نے بھی ملاقات کی۔
دونوں فریقوں نے کہا کہ چین اور پاکستان کے تعلقات اسٹریٹجک اہمیت کے حامل ہیں اور اس میں خلل ڈالنے یا کمزور کرنے کی کوئی بھی کوشش ناکامی سے دوچار ہوگی۔
مشترکہ اعلامیہ کے مطابق چین نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان سے تعلقات چین کی خارجہ پالیسی میں خصوصی اہمیت کے حامل ہیں جبکہ پاکستان نے اس بات پر زور دیا کہ پاک-چین تعلقات اس کی خارجہ پالیسی کا سنگ بنیاد ہیں۔
دونوں فریقوں نے عالمی چیلنجز سے مشترکہ طور پر نمٹنے اور انسانوں کے لیے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک کمیونٹی کو فروغ دینے کے لیے بین الاقوامی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔
مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ فریقین نے اپنے اپنے بنیادی مفادات اور اہم خدشات سے متعلق امور پر ایک دوسرے کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا، پاکستان نے ون چائنا اصول پر اپنے پختہ عزم کا اعادہ کیا ’تائیوان عوامی جمہوریہ چین کی سرزمین کا ایک ناقابل تنسیخ حصہ ہے‘ اور پاکستان قومی اتحاد کے حصول کے لیے چین کی تمام کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔
پاکستان ’تائیوان کی آزادی‘ کی ہر طرح سے مخالفت کرتا ہے اور پاکستان سنکیانگ، زیزانگ، ہانگ کانگ اور بحیرہ جنوبی چین سے متعلق معاملات پر بھی چین کی بھرپور حمایت کرے گا۔
چین نے اپنی قومی خودمختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت کے دفاع میں پاکستان کی مضبوط حمایت اور قومی سلامتی، استحکام، ترقی اور خوشحالی کے تحفظ کے لیے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کا اعادہ کیا۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ پاکستان نے اپنے ملک میں چینی باشندوں پر ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس بات کی توثیق کی کہ پاکستان میں چینی اہلکاروں، منصوبوں اور اداروں کی حفاظت کو یقینی بنانا میزبان ملک کے طور پر پاکستانی حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔
چین نے بھی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی لاتعداد کوششوں اور زبردست قربانیوں کی تعریف کی اور پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی استعداد کار میں اضافے کے لئے ضروری تعاون فراہم کرنے پر آمادگی ظاہر کی۔
مشترکہ بیان کے مطابق دونوں فریقوں نے انفارمیشن ٹیکنالوجی پر تعاون بڑھانے اور مصنوعی ذہانت، ڈیٹا اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں پالیسی اور ٹیلنٹ کے تبادلے کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔
اس حوالے سے چین اپنی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کرے گا کہ وہ پاکستان میں اپنے کاروبار کو فعال طور پر وسعت دیں تاکہ سی پیک کے دوسرے مرحلے کے اعلیٰ معیار کی ترقی میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے تعاون کو تیز کیا جا سکے۔
دونوں فریقوں نے کہا کہ ایک پرامن اور خوشحال جنوبی ایشیا تمام فریقوں کے مشترکہ مفاد میں ہے اور جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کو برقرار رکھنے کی اہمیت اور تمام تصفیہ طلب تنازعات کے حل کی ضرورت اور کسی بھی یکطرفہ کارروائی کی مخالفت کا اعادہ کیا۔
مشترکہ اعلامیہ کے مطابق پاکستان نے چین کو جموں و کشمیر کی صورتحال کی تازہ ترین پیش رفت سے آگاہ کیا جب کہ چین نے اس بات کا اعادہ کیا کہ جموں و کشمیر کے تاریخی تنازع کو اقوام متحدہ کے چارٹر، سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور دو طرفہ معاہدوں کے مطابقپرامن طریقے سے حل کیا جانا چاہیے۔
مشترکہ بیان کے مطابق فریقین نے افغانستان کے معاملے پر قریبی رابطے اور ہم آہنگی برقرار رکھنے اور افغانستان کو مستحکم ترقی حاصل کرنے اور عالمی برادری میں ضم ہونے میں مدد دینے میں تعمیری کردار ادا کرنے پر اتفاق کیا۔
فریقین نے دہشت گردی کی تمام اشکال اور مظاہر میں زیرو ٹالرنس رویہ کے ساتھ مقابلہ کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا، انہوں نے عبوری افغان حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ افغانستان میں مقیم تمام دہشت گرد گروپوں کو ختم کرنے اور افغان سرزمین کو دوسرے ممالک کے خلاف استعمال کرنے سے روکیں اور ایسے عناصر کے خاتمے کے لیے واضح اقدامات کرے جو علاقائی اور عالمی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ بنے ہوئے ہیں۔
مشترکہ اعلامیہ کے مطابق فریقین نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے اس معاہدے غزہ میں مکمل اور مستقل جنگ بندی ہوگی۔ فریقین نے فلسطینی عوام کے حق خودارادیت کے لئے اپنی حمایت کا اعادہ کیا جس میں ایک آزاد ریاست فلسطین کے قیام کا حق بھی شامل ہے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری کے دورے کے دوران فریقین نے سی پیک، تجارت، سائنس اور ٹیکنالوجی، لوگوں کے روزگار اور میڈیا تعاون کا احاطہ کرنے سے متعلق ایک درجن سے زائد دستاویزات پر دستخط کئے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے صدر شی جن پنگ اور چینی حکومت اور عوام کی جانب سے اپنی اور اپنے ہمراہ وفد کی گرمجوشی سے مہمان نوازی کے لئے تعریف کی اور صدر شی جن پنگ کو باہمی طور پر مناسب وقت پر پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت دی۔
واضح رہے کہ چین میں اپنے قیام کے دوران صدر مملکت نویں ایشیائی سرمائی کھیلوں کی افتتاحی تقریب میں بھی شرکت کریں گے۔