اسلام آباد: (سچ خبریں) پی ڈی ایم الیکشن سے راہِ فرار اختیار کرنے لگی۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پی ڈی ایم نے قانونی ماہرین سے الیکشن کو التوا میں ڈالنے سے متعلق مشارت شروع کر دی۔
پی ڈی ایم کی قیادت نے قانونی ماہرین سے آئینی پہلوؤں پر غور کرنے کا کہا۔پی ڈی ایم کی خواہش ہے کہ قانونی ماہرین الیکشن کو آگے کرنے کی آئینی شقوں کو تلاش کریں۔
ماہرین سے اس متعلق بھی رائے طلب کی گئی ہے کہ صوبوں میں نگران سیٹ اپ کتنا عرصہ کھینچا جا سکتا ہے۔آئینی ماہرین نے ابتدائی طور پر آرٹیکل 232 اور 158 کی شقوں سے آگاہ کیا۔جبکہ عام انتخابات کے معاملے پر الیکشن کمیشن کو 18 ارب روپے کی رقم موصول ہو گئی۔ الیکشن کمیشن نے پنجاب اور خیبر پختو نخوا کے انتخابات میں رقم استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے،جبکہ الیکشن کمیشن نے انتخابی اخراجات سے متعلق نیا تخمینہ بھی وفاقی حکومت کو بھجوانے کا فیصلہ کر لیا۔
2 اسمبلیوں میں الگ انتخابات کے باعث اخراجات 10 ارب سے زائد بڑھ گئے ہیں۔الیکشن کمیشن نے پہلے عام انتخابات پر 47 ارب کے اخراجات کا تخمینہ بھجوایا تھا لیکن اب 2 اسمبلیوں کے الگ انتخابات کی وجہ سے کل اخراجات 57 ارب سے زائد ہوں گے۔ دوسری جانب نگران وزیراعلٰی پنجاب کیلئے نام الیکشن کمیشن کو موصول ہو گئے ہیں،الیکشن کمیشن حکام نے موصول شدہ ناموں پر ورکنگ کا آغاز کر دیا جبکہ موصول شدہ چار ناموں کی پروفائل تیاری کا عمل بھی شروع ہو گیا۔
سیکرٹری الیکشن کمیشن پروفائل اجلاس میں پیش کریں گے،الیکشن کمیشن کا نگراں وزیراعلٰی کی تقرری کیلئے مشاورتی اجلاس آج ہو گا۔ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن دو روز میں نگراں وزیراعلٰی کا فیصلہ کرے گا،الیکشن کمیشن کی جانب سے کل نگراں وزیراعلٰی پنجاب کے نام کے اعلان کا امکان ہے۔ یاد رہے کہ حکومت نے احمد نوازسکھیرا،نوید اکرم چیمہ جبکہ اپوزیشن کی جانب سے محسن نقوی اور احد چیمہ کے نام تجویز کیے گئے تھے۔