اسلام آباد: (سچ خبریں)الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی کے مستعفی اراکین قومی اسمبلی کی خالی نشستوں پر شیڈول جاری کردیا جہاں انتخاب 25 ستمبر کو ہوگا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری شیڈول میں کہا گیا ہے کہ قومی اسمبلی کی خالی 9 نشستوں پر براہ راست ضمنی انتخاب 25 ستمبر کو ہوگا۔
شیڈول کے مطابق امیدواران کاغذات نامزدگی 10 اگست سے 13 اگست تک جمع کروایا سکتے ہیں، کاغذات کی جانچ پڑتال 17 اگست کو کی جائے گی۔
الیکشن کمیشن نے دو خواتین اراکین کی جانب سے مستعفی ہونے کے بعد خالی مخصوص نشستوں پر پی ٹی آئی سے نام طلب کرلیے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق خواتین کی مخصوص نشستوں کے لیے کاغذات نامزدگی 10 سے 13 اگست تک جمع کروائے جا سکتے ہیں۔
خیبرپختونخوا سے پی ٹی آئی کی شاندانہ گلزار کا استعفی منظور ہونے پر مخصوص نشست خالی ہوئی تھی اور دوسری نشست شیریں مزاری کے استعفے سے خالی ہوئی تھی۔
شیڈول کے مطابق نامزد امیدواروں کی فہرست 14 اگست کو جاری کی جائے گی اور 17 اگست کو اسکروٹنی ہوگی، ریٹرننگ افسر کے فیصلے کے خلاف اپیل 20 اگست تک جمع کرائی جاسکتی ہیں اور 25 اگست اپیلیٹ ٹریبیونل میں فیصلہ ہوگا۔
امیدواروں کی نظر ثانی فہرست 26 اگست کو جاری ہوگی جس کے بعد امیدوار اپنے کاغذات نامزدگی 27 اگست تک واپس لے سکتےہیں۔
حتمی امیدواروں کی حتمی فہرست 29 اگست تک جاری کی جائے گی اور انتخابی نشان بھی 29 اگست کو الاٹ کیے جائیں گے۔
قبل ازیں الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے اسپیکر کی جانب سے پی ٹی آئی کے 11 اراکین کے استعفے منظور کرنے کے بعد جاری کیے گئے نوٹیفکیشن پر انہیں دی نوٹیفائی کردیا تھا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر کی جانب سے استعفے منظور کرنے اور اس حوالے سے 28 جولائی کو جاری نوٹیفکیشن پر الیکشن کمیشن نے مذکورہ اراکین قومی اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کردیا ہے۔
پی ٹی آئی کی جنرل نشست پر9 اور خواتین کی دو مخصوص نشستوں پر اراکین کو ڈی نوٹیفائی کیا گیا گیا اور مجموعی طور پر 11 نشستوں کو خالی قرار دے دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر راجا پرویز اشرف نے اس سے ایک روز قبل پی ٹی آئی کے 11 اراکین کے استعفے منظور کرنے کے بعد نوٹیفکیشن الیکشن کمیشن کو ارسال کردیا تھا۔
قومی اسمبلی کے ترجمان نے کہا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے آئین پاکستان کی آرٹیکل 64 کی شق (1) کے تحت تفویص اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے استعفے منظور کیے ہیں۔
جن اراکین کے استعفے منظور کیے گئے تھے، ان میں این اے-22 مردان 3 سے علی محمد خان، این اے-24 چارسدہ 2 سے فضل محمد خان، این اے-31 پشاور 5 سے شوکت علی، این اے-45 کرم ون سے فخرزمان خان شامل ہیں۔
پی ٹی آئی کے دیگر اراکین میں این اے-108 فیصل آباد 8 سے فرخ حبیب، این اے-118 ننکانہ صاحب 2 سے اعجاز احمد شاہ، این اے-237 ملیر 2 سے جمیل احمد خان، این اے-239 کورنگی کراچی ون سے محمد اکرم چیمہ، این اے-246 کراچی جنوبی ون سے عبدالشکور شاد بھی شامل ہیں۔
اسپیکر نے خواتین کی پنجاب اور خیبرپختونخوا سے مخصوص نشستوں پر منتخب شیریں مزاری اور شاندانہ گلزار کے استعفے بھی منظور کرلیے تھے۔
قومی اسمبلی کے ترجمان نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی کےاراکین قومی اسمبلی نے 11 اپریل 2022 کو اپنی نشستوں سے استعفے دیے تھے۔
یاد رہے کہ اپریل میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں پی ٹی آئی اراکین نے مشترکہ طور پر قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا تھا۔
اسمبلی سے بڑے پیمانے پر مستعفی ہونے کے فیصلے کا اعلان پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے 11 اپریل کو وزیر اعظم شہباز شریف کے انتخاب سے چند منٹ قبل اسمبلی کے فلور پر کیا تھا۔
سابق وفاقی وزیر مراد سعید نے ڈان نیوز کو تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا فیصلہ مشترکہ طور پر کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ پارٹی کی جانب سے مشترکہ طور پر قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
بعد ازاں اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے پی ٹی آئی کے 123 اراکین اسمبلی کے استعفوں کی تصدیق کا عمل انفرادی طور پر یا چھوٹے گروپس میں بلا کر شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔