اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان میں پولیو وائرس کے پھیلاؤ میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، دو روز قبل ملک بھر میں پولیو کے 4 کیسز رپورٹ کے ہونے کے بعد گزشتہ روز ملک کے مزید 8 اضلاع میں پولیو وائرس کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ میں پولیو کے خاتمے کے لیے قائم ریجنل ریفرنس لیبارٹری کے مطابق وائلڈ پولیو وائرس ٹائپ ون (ڈبلیو پی وی 1) پہلے سے متاثرہ 7 اضلاع سے جمع کیے گئے ماحولیاتی نمونوں میں پایا گیا ہے۔
اس کے علاوہ یہ وائرس خیبر پختونخوا کے ضلع چارسدہ بھی پہنچ گیا جو پہلے پولیو وائرس سے غیر متاثرہ ضلع شمار ہوتا تھا۔
ان 8 نئے اضلاع میں کیسز رپورٹ ہونے کے بعد رواں سال ملک بھر میں مجموعی طور پر متاثرہ اضلاع کی تعداد 83 تک پہنچ گئی ہے۔
اس کے علاوہ رواں سال ملک میں پولیو وائرس کے 63 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ رپورٹ ہونے والے کیسز اور ماحولیاتی نمونوں میں وائرس کی موجودگی وائرس کے پھیلاؤ کے اشارے ہیں۔
قومی ادارہ صحت کے مطابق رواں برس ملک میں اب تک 63 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں سے سب سے زیادہ 26 کا تعلق بلوچستان سے ہے جب کہ خیبرپختونخوا سے 18، سندھ سے 17 اور پنجاب، اسلام آباد سے ایک، ایک کیس رپورٹ ہوا۔
لیبارٹری حکام کے مطابق چارسدہ، ڈی آئی خان، راولپنڈی، قمبر، جامشورو، قلعہ سیف اللہ، بارکھان اور مستونگ سے سیوریج کے نمونے لیے گئے جن میں ڈبلیو پی وی ون کی تصدیق ہوئی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ چارسدہ سے رواں سال سیوریج کے نمونوں میں پہلی بار مثبت کیس کی تصدیق ہوئی، پولیو وائرس کے ملک بھر میں تیزی سے پھیلاؤ نے ملک بھر میں بچوں میں ایسی خطرناک بیماری پھیلنے کا خطرہ ہے جو انہیں زندگی بھر کے لئے مفلوج کر سکتی ہے۔
دو روز قبل پولیو سے متاثر ہونے والے ڈیرہ اسمٰعیل خان کی تحصیل درہ زندہ کی 33 ماہ کی بچی، ٹانک کی 48 ماہ کی بچی، جیکب آباد کی تحصیل تھل کی 36 ماہ کی بچی اور سکھر کا 11 سال کا بچہ شامل ہیں۔
11 سالہ بچے میں پولیو وائرس انتہائی تشویشناک ہے کیونکہ عام طور پر 5 سال سے کم عمر کے بچے اس بیماری سے متاثر ہوتے ہیں۔
تاہم، ایک عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ متاثرہ بچے کی والدہ نے بار بار ڈائریا کی شکایات کی ہیں، کسی دائمی بیماری میں مبتلا بچے اس بیماری کا شکار رہتے ہیں۔