پشاور ہائیکورٹ: قومی اسمبلی کی نشستوں کے ضمنی انتخاب پر حکمِ امتناع میں توسیع

?️

اسلام آباد:(سچ خبریں) پشاور ہائی کورٹ نے خیبرپختونخوا میں قومی اسمبلی کے 24 حلقوں میں ضمنی انتخابات کے خلاف حکم امتناع میں توسیع کرتے ہوئے اسپیکر اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کو اس معاملے پر جواب داخل کرنے کے لیے مزید مہلت دے دی۔

جسٹس محمد ابراہیم خان اور جسٹس اشتیاق ابراہیم پر مشتمل بینچ نے پاکستان تحریک انصاف کے خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے 24 سابق ایم این ایز کی جانب سے استعفوں کی منظوری کے خلاف دائر دو ایک جیسی درخواستوں کی اگلی سماعت 18 اپریل کو مقرر کی۔

عدالت نے اعلان کیا کہ گزشتہ تاریخ پر جاری حکم امتناع اگلی سماعت تک مؤثر رہے گا۔ بینچ نے جواب دہندگان بشمول اسپیکر قومی اسمبلی اور الیکشن کمیشن کو ہدایت کی کہ وہ آئندہ سماعت سے قبل درخواستوں پر اپنے متعلقہ جواب داخل کریں۔

مذکورہ 24 نشستوں کے لیے پولنگ پہلے 16 مارچ اور پھر 19 مارچ کو ہونا تھی۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے ایڈووکیٹ محسن کامران پیش ہوئے اور جواب جمع کرانے کے لیے مزید مہلت طلب کی۔

مرکزی وکیل بیرسٹر گوہر خان کی عدم موجودگی میں درخواست گزاروں کی جانب سے ایڈووکیٹ بلال خلیل پیش ہوئے۔

درخواست گزاروں نے عدالت سے استدعا کی کہ اس معاملے پر قومی اسمبلی کے اسپیکر اور ای سی پی کی جانب سے جاری کیے گئے 4 نوٹیفکیشنز کو کالعدم قرار دیا جائے۔

انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ استعفوں کو قبول کرنے کے عمل کو سپریم کورٹ کے فیصلوں کے مطابق قانون کی خلاف ورزی قرار دیا جائے۔

ان میں سے ایک درخواست 8 سابق ایم این ایز کی جانب سے دائر کی گئی تھی جن کے استعفے اسپیکر نے 17 جنوری کو منظور کر لیے تھے، اسی روز ای سی پی نے انہیں ڈی نوٹیفائی کر دیا۔

درخواست گزاروں میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، 6 سابق وفاقی وزرا پرویز خٹک، مراد سعید، عمر ایوب خان، علی امین خان، نورالحق قادری اور شہریار آفریدی اور سابق ایم این اے عمران خٹک شامل ہیں۔

دوسری درخواست مشترکہ طور پر 16 سابق ایم این ایز نے دائر کی تھی، جن کے استعفے 20 جنوری کو قومی اسمبلی کے اسپیکر نے منظور کیے تھے اور الیکشن کمیشن نے انہیں اسی روز ڈی نوٹیفائی کردیا تھا۔

درخواست گزاروں نے دعویٰ کیا کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر نے 35 ایم این ایز کے استعفے غیر قانونی طور پر منظور کیے اور 17 جنوری کو اس کا نوٹیفکیشن جاری کیا، جب کہ 35 دیگر ایم این ایز کے استعفے 20 جنوری کو منظور کیے گئے۔

دریں اثنا درخواست گزاروں میں سے ایک، ارباب شیر علی خان، جو پشاور کے ایک سابق ایم این اے ہیں، نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اور دیگر سابق ایم این اے ’انصاف‘ کے لیے عدلیہ کی جانب دیکھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ درخواست گزاروں کو پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی لاہور میں رہائش گاہ کے باہر پارٹی کارکنوں کے خلاف پولیس کی ’زیادتیوں‘ کی وجہ سے کشیدگی پر شدید تحفظات ہیں۔

مشہور خبریں۔

روس چین کے سامنے بونے نظر آئے:بوریل

?️ 20 اگست 2023سچ خبریں:یوروپی یونین کی خارجہ پالیسی کے عہدیدار اور اسپین کے سابق

یوکرین بحران کے بارے میں سوئٹزرلینڈ میں نشست

?️ 9 اپریل 2024سچ خبریں: میڈیا رپورٹس کے مطابق سوئٹزرلینڈ جون کے وسط میں یوکرین

الدہیشہ کیمپ پر صیہونیوں کا حملہ ؛ متعدد فلسطینی گرفتار

?️ 4 جنوری 2022سچ خبریں:صیہونی فوج نے مغربی کنارے میں رام اللہ میں واقع الدہیشہ

کیا پیپلز پارٹی نے پی ٹی آئی پر پابندی لگنے سے روک رکھا ہے؟ ندیم افضل چن کی زبانی

?️ 24 جولائی 2024سچ خبریں: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ندیم افضل چن نے کہا

سپلائی کے مسائل کی وجہ سےگلیکسی ایس 21 ایف ای تاخیر کا شکار

?️ 15 جون 2021سیؤل ( سچ خبریں)سام سنگ گلیکسی ایس 21 ایف ای کو سپلائی

”سماجی انصاف “ کا عالمی دن: کشمیری بڑے پیمانے پر ناانصافیوں کا شکار

?️ 20 فروری 2025سرینگر: (سچ خبریں) کل جماعتی حریت کانفرنس نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری

پاکستان کے خلاف ہونے والی دہشتگردی کے حوالے سے وزیر اعظم کا اہم بیان

?️ 18 ستمبر 2021دوشنبے(سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان نے دوشنبے میں آر ٹی وی کو

عمران خان نے وزراء کو کالعدم تحریک لبیک سے مذاکرات کے احکام جاری کر دئے

?️ 23 اکتوبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان نے پیر نورالحق قادری سے ٹیلفونک

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے