اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان-ایران کشیدگی کے باعث پاکستانی فضائی حدود استعمال کرکے اوور فلائنگ کرنے والی پروازوں میں ریکارڈ کمی ہوئی ہے۔
جمعرات کو پاکستانی فضائی حدود استعمال کرکے گزرنے والی پروازوں کی تعداد 450 تھی، پاک-ایران کشیدگی کے باعث قومی اور بین الاقوامی پروازوں کا شیڈول بھی متاثر ہونے لگا ہے۔
ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ عام دنوں میں یومیہ 700 سے 750 پروازیں پاکستانی فضائی حدود سے گزرتی ہیں مگر ایران اور پاکستان تنازعے کی وجہ سے اوور فلائنگ کرنے والی پروازوں میں 50 فیصد کمی ہوگئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستانی فضائی حدود کو استعمال کرنے پر سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کو ایئر لائنز ڈالرز کی صورت میں ادائیگی کرتی ہیں۔
واضح رہے کہ 16 جنوری کو ایران کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود میں حملے کے نتیجے میں 2 معصوم بچے جاں بحق اور 3 بچیاں زخمی ہو گئی تھیں۔
پاکستان نے اپنی فضائی حدود کی بلااشتعال خلاف ورزی اور پاکستانی حدود میں حملے کی شدید مذمت کی تھی اور کہا تھا کہ خودمختاری کی خلاف ورزی مکمل طور پر ناقابل قبول ہے اور اس کے سنگین نتائج نکل سکتے ہیں۔
دفتر خارجہ نے ایران کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر ایرانی ناظم الامور کو وزارت خارجہ میں طلب بھی کیا تھا۔
بعد ازاں پاکستان نے ایران کی جانب سے اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے 48 گھنٹے سے بھی کم وقت کے اندر ایرانی صوبے سیستان و بلوچستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا جس میں متعدد دہشت گرد مارے گئے تھے۔
اس تنازعے کے پیش نظر آج پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن ( پی آئی اے) سمیت تمام پاکستانی ائیر لائنز کو ایرانی فضائی حدود استعمال نہ کرنے کی ہدایت کردی گئی تھی۔
ذرائع سول ایوی ایشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ یورپ، وسط ایشیا سے آنے والی ایئرلائنز کو پاکستان میں داخلے کے لئے مسقط روٹ استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اس کےعلاوہ متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب سے آنے والی پروازوں کو بھی ایرانی فضائی حدود سے دور رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔