گووا: (سچ خبریں) وفاقی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی کشمیر پالیسی سے متعلق پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں آئی،اقوام متحدہ کی قرارداوں پر ہمارا مؤقف واضح ہے۔ 2019 کے بھارت کے یکطرفہ اقدامات کی وجہ سے فاصلے بڑھے،بھارت اپنے یکطرفہ اقدامات واپس لیکر مذاکرات کا ماحول بنائے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھارتی شہر گووا میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کا مؤقف رہا ہے بھارت سے تعلقات معمول پر لانے چاہیے،بھارت نے یکطرفہ اقدامات سے باہمی اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارتی وزیر خارجہ کے رویے سے کہیں محسوس نہیں ہوا کہ باہمی تعلقات کا کانفرنس پر اثر ہو،اگر ہماری کہیں تو تو،میں میں ہوئی ہے تو ذاتی نہیں تھی بلکہ وہ اپنا کام کر رہے تھے اور میں اپنا،بھارتی وزیر خارجہ نے اپنے ملک کا بیانیہ،مؤقف اور سوچ سامنے رکھی اور میں نے اپنے ملک کا بیانیہ اور سوچ سامنے رکھی۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پاکستان کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی قراردادوں کے حق میں ہے،عالمی قانون کو ایک نظر سے دیکھیں تو مسئلہ ہو سکتا ہے،اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عملدرآمد کرایا جائے۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے بتایا کہ 2026 میں شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کی چیئرمین شپ پاکستان کے پاس ہو گی،2026 میں بھارت نے پاکستان آنے کا فیصلہ کیا تو سب کی نظریں بھارتی وزیر خارجہ پر ہوں گی۔ بلاول بھٹو نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے،مجبوری ہے اس کانفرنس میں باہمی تعلقات پر آواز نہیں اٹھا سکتے۔2019 کے یکطرفہ اقدام واپس ہونے تک سفارتی تعلقات میں تبدیلی نہیں آ سکتی،بھارتی عوام اور ہماری عوام چاہتے ہیں کہ امن ہو۔