پاکستان کی ٹیکس پالیسوں کو جارحانہ اور غیرموثرہیں‘ موجودہ حکمت عملی ٹیکس دہندگان اور انتظامیہ پر غیر ضروری بوجھ ڈال سکتی ہے. ایشیائی ترقیاتی بینک

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں) ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کی ٹیکس پالیسوں کو جارحانہ اور غیرموثرقراردیتے ہوئے کہا ہے کہ موثرحکمت عملی نہ اپنانے کی وجہ سے پاکستان آمدنی بڑھانے میں ناکام رہا ہے‘اے ڈی بی نے اپنی پالیسی گائیڈ میں کہا کہ پاکستان کا تجربہ یہ ثابت کرتا ہے کہ پہلے سے موجود ٹیکس دہندگان سے تعمیل کو یقینی بنائے بغیر ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے کی کوششیں نہ صرف کم آمدنی کا باعث بنتی ہیں بلکہ انتظامی اخراجات میں بھی اضافہ کرتی ہیں.

رپورٹ میں کہا گیا کہ پالیسی سازوں کو چاہیئے کہ وہ ٹیکس نیٹ کے پھیلاﺅ اور تعمیل میں بہتری کے درمیان سرمایہ کاری پر منافع کا باقاعدہ موازنہ کرنے کے لیے منظم شواہد جمع کریں رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ ٹیکس نیٹ کو صرف اس وقت بڑھایا جائے جب غیر آمدنی بخش فوائد جیسے کہ معیشت کو رسمی بنانا یا بہتر اقتصادی ڈیٹا کا حصول ٹیکس دہندگان کے لیے تعمیل کے اخراجات اور حکومت پر پڑنے والے انتظامی بوجھ سے زیادہ ہوں.

ایشیائی ترقیاتی بینک نے خبردار کیا کہ پاکستان میں صرف ٹیکس نیٹ کو وسعت دینا موثر نتائج نہیں دے گا جب تک اس کے ساتھ تعمیل اور نفاذ پر موثر حکمت عملی نہ اپنائی جائے رپورٹ کے مطابق طویل المدتی مالیاتی پائیداری کے لیے متوازن حکمت عملی ناگزیر ہے پاکستان کی مثال دیگر اے ڈی بی رکن ممالک کے لیے بھی سبق آموز ہے جو اپنے غیر رسمی شعبوں کو رسمی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں رپورٹ میں کہا گیا کہ ٹیکس فائلنگ میں جارحانہ اضافے کی کوششیں لازمی طور پر نہ تو زیادہ آمدنی کا باعث بنتی ہیں اور نہ ہی وسیع تر معاشی فوائد فراہم کرتی ہیں اسی طرح کے نتائج روانڈا، جنوبی افریقہ، یوگنڈا اور دیگر ترقی پذیر معیشتوں میں بھی دیکھے گئے جہاں ٹیکس بیس بڑھانے کے باوجود آمدنی میں خاطر خواہ اضافہ نہیں ہو سکا.

پاکستان میں 2007 سے 2019 کے دوران ٹیکس فائلرز کی تعداد تین گنا سے زائد بڑھ گئی، خاص طور پر 2014 کے بعد جب نفاذ کے سخت اقدامات متعارف کروائے گئے، تاہم اس کے باوجود انکم ٹیکس کا مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) میں حصہ بدستور 3 سے 4 فیصد کے درمیان جمود کا شکار رہا اے ڈی بی نے کہا کہ یہ عدم مطابقت مہنگے تعمیل اقدامات کی موثریت پر سنجیدہ سوالات کھڑے کرتی ہے رپورٹ کے مطابق کئی نئے فائلرز نے نہایت کم یا بالکل بھی قابلِ ٹیکس آمدنی ظاہر نہیں کی جب کہ ودہولڈنگ ٹیکسز اور لین دین پر عائد پابندیوں نے آمدنی بڑھانے کے بجائے انتظامی پیچیدگیوں میں اضافہ کیا.

اے ڈی بی نے واضح کیا کہ محض ٹیکس رول میں نئے نام شامل کر لینا موثر آمدنی کی ضمانت نہیں دیتا رپورٹ میں کہا گیا کہ جب تک حکومتی پالیسیوں کا مقصد وسیع تر سماجی فوائد جیسے شفافیت، اقتصادی شمولیت یا مالیاتی دستاویزات کی بہتری نہ ہو ان حکمت عملیوں کا دفاع مشکل ہوتا ہے اگر نہ تو آمدنی میں خاطر خواہ اضافہ ہو رہا ہو اور نہ ہی غیر آمدنی فوائد قابلِ پیمائش ہوں، تو موجودہ پالیسی کو موثر قرار دینا ممکن نہیں.

رپورٹ کے مطابق 2014 سے 2021 کے دوران پاکستان نے رسمی معیشت کا حجم تین گنا بڑھا دیا، لیکن 2021 تک ٹیکس آمدنی تقریباً اتنی ہی رہی جتنی 2007 میں تھی، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ صرف معیشت کو رسمی بنانا آمدنی میں اضافے کی ضمانت نہیں اے ڈی بی نے نتیجہ اخذ کیا کہ اگر پاکستان نے اپنی ٹیکس پالیسی پر ازسرِ نو غور نہ کیا تو موجودہ حکمت عملی ٹیکس دہندگان اور انتظامیہ پر غیر ضروری بوجھ ڈال سکتی ہے جب کہ مالیاتی استحکام کے اہداف بھی حاصل نہیں کیے جا سکیں گے.

مشہور خبریں۔

برطانوی کورونا ویکسین سے متعدد افراد ہلاک، مختلف ممالک نے استعمال پر پابندی عائد کردی

?️ 12 مارچ 2021لندن (سچ خبریں) برطانوی کورونا ویکسین لوگوں کو بچانے کے بجائے ہلاک

امریکی قابض عراق میں عدم استحکام کی وجہ ہیں: عراقی پارلیمنٹ ممبر

?️ 1 فروری 2021سچ خبریں:عراقی پارلیمنٹ میں فتح اتحاد کے نمائندے نے کہا عراق کے

کیا بائیڈن کے دور میں غزہ میں جنگ بندی ہو سکے گی؟وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ

?️ 21 ستمبر 2024سچ خبریں: امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے اعلیٰ امریکی حکام کے حوالے

بحرین صیہونی ہتھیار خریدنے میں سرفہرست

?️ 5 ستمبر 2022سچ خبریں:صیہونی اخبار نے اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ

پاکستان کا ایران میں دہشتگردوں کے ٹھکانوں پر حملہ

?️ 18 جنوری 2024اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان نے ایران کی جانب سے اپنی فضائی حدود

چیف جسٹس نہ ہونے پر کسی سے شکوہ نہیں، سینئر پیونی جج ہونے پر خوش ہوں، جسٹس منصور

?️ 30 جنوری 2025 کراچی: (سچ خبریں) سپریم کورٹ کے سینئر پیونی جج جسٹس منصور

کراچی کے تاجر رہنماؤں کی وزیر اعظم کو تجاویز

?️ 25 اپریل 2024کراچی: (سچ خبریں) کراچی کی تاجر برادری نے وزیر اعظم شہباز شریف

ٹرمپ نے سوالوں کا جواب دینے سے انکار کیا

?️ 11 اگست 2022سچ خبریں:    سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بدھ کی شام

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے