انہوں نے کہا کہ ملک چھوٹے بڑے ہوتے ہیں مگر خود مختاری ، سالمیت عزیز ہوتی ہے ، ہم کشیدگی کے قطعی حامی نہیں ہیں ، جنگیں معاشی بحرانوں سمیت ہمہ قسم کے مضمرات کا باعث ہوتی ہیں اور اس کے اثرات پورے خطے اور دنیا پر مرتب ہوتے ہیں۔
دوسری طرف پاکستان نے ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت پرامریکہ سے شدید احتجاج کرتے ہوئے قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلے کی روشنی میں احتجاجی مراسلہ تھما دیا ، امریکی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاجی مراسلہ دیا گیا ، دفتر خارجہ سے معلوم ہوا ہے کہ قائم مقام امریکی ناظم الامور کی طلبی قومی سلامتی کمیٹی کی ہدایت پر کی گئی ، امریکی سینئر عہدیدار کے الفاظ اور اندرونی معاملات میں مداخلت پر احتجاج کیا گیا۔
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا 37 واں اجلاس منعقد ہوا، جس میں دفاع ، توانائی، اطلاعات و نشریات ، داخلہ ، خزانہ، انسانی حقوق، منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات کے وفاقی وزراء، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی، آرمی چیف سمیت دیگر سروسز چیفس ، قومی سلامتی کے مشیر اور سینئر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں قومی سلامتی مشیر نے کمیٹی کو خط پر بریفنگ دی تھی، کمیٹی نے خط پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے پاکستان کے اندورنی معاملات میں مداخلت کو ناقابل برداشت قرار دیا ، حکومت نے خط کا بھرپور جواب دینے کا بھی فیصلہ کیا تھا جس پر عمل درآمد کر دیا گیا۔