ریاض (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی حدت میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے، پاکستان کا واحد ملک ہے جو ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے بہتر اقدامات اور 44 فیصد سرمایہ کاری کر رہا ہے، موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے اشتراک جاری رکھنا ہوگا، ماحولیاتی تبدیلی کے باعث دنیا کو چیلنجز کا سامنا ہے، دنیا کے10 فیصد ممالک 80 فیصد ماحولیاتی آلودگی کے ذمہ دار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان واحد ملک ہے جہاں مینگروز کے درخت ہیں، 2023 تک ایک ارب مینگروز کے جنگلات لگائے جائیں گے، مینگروز کے درخت سب سے زیادہ کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کوئلے سے توانائی پیدا کرنے کا کوئی نیا منصوبہ شروع نہیں کیا جائے گا، 2030 تک پاکستان 60 فیصد کو قابل تجدید توانائی ذرائع پر منتقل کردیا جائے گا، ماحول کے تحفظ کیلئے ہزاروں افراد کو روزگار کے مواقع فراہم کیے گئے۔
پاکستان میں غیرملکیوں کیلئے سرمایہ کاری کے بےپناہ مواقع موجود ہیں۔ اس موقع پر مڈل ایسٹ گرین انیشی ایٹو سربراہ اجلاس سے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانفرنس میں شرکت کے لیے آنے والے معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہتا ہوں، سعودی ولی عہد نے سربراہی اجلاس کو گرین انیشی ایٹو سے متعلق اقدامات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث دنیا کو چیلنجز درپیش ہیں، ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے فنڈ قائم کیا جائےگا،ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے سب کو مل کر کردار ادا کرنا ہوگا، سعودی ولی عہد نے مڈل ایسٹ گرین انیشی ایٹو کے لیے فاونڈیشن کے قیام کا بھی اعلان کیا۔