اسلام آباد: (سچ خبریں)پاکستان نے اس بھارتی پروپیگنڈے کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا کہ چینی انجینئرز اور عملے نے 969 میگاواٹ کے نیلم ۔ جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کی مرمت ترک کردی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں بتایا کہ بھارت ایک بار پھر پن بجلی منصوبے کے بارے میں جھوٹی اور بے بنیاد رپورٹس کا چرچا کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پروجیکٹ میں ایک خرابی کا پتا چلا ہے اور فی الحال اس کے تدارک کا کام جاری ہے جس کے لیے متعلقہ ادارے، چین کے گیزوبا گروپ سے رابطہ کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گروپ پہلے ہی سائٹ پر مکمل متحرک ہوچکا ہے اور اس وقت کام بغیر کسی رکاوٹ کے آسانی سے جاری ہے، جبکہ 2023 میں منصوبے کی تکمیل متوقع ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پروجیکٹ پر کام روکنے یا ترک کرنے نام نہاد رپورٹس میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان رپورٹس کا مقصد عوام کو گمراہ کرنے کے علاوہ بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈا کرنا ہے جس کا مقصد پاک ۔ چین تعلقات کے بارے میں تنازع کو ہوا دینا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس طرح کی کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی کیونکہ ہمہ موسمی اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرز، دونوں ممالک اور عوام کے فائدے کے لیے دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے پوری طرح پرعزم ہیں۔
دوسری جانب افغانستان میں اقوام متحدہ کے نامزد کردہ فرد کی موجودگی کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے عاصم افتخار نے کہا کہ یہ شخص اشتہاری مجرم اور پاکستان میں دہشت گردی سے متعلق متعدد مقدمات میں مطلوب ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکام نے متعدد مواقع پر اس مسئلے کو متعلقہ افغان مذاکرات کاروں کے ساتھ باضابطہ طور پر اٹھایا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ ساتھ عالمی برادری کے پاس یہ یقین کرنے کے لیے کافی وجوہات ہیں کہ افغانستان میں اب بھی ایسے مقامات موجود ہیں جنہیں دہشت گرد گروہ محفوظ پناہ گاہوں کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ افغانستان سے سرحد پار متعدد مہلک دہشت گرد حملے ان جائز خدشات میں اضافہ کرتے ہیں۔
انہوں نے افغان حکام پر زور دیا کہ وہ عالمی برادری کو کرائی گئی یقین دہانیوں کو پورا کرنے کے لیے ٹھوس اور مصدقہ اقدامات کریں کہ وہ کسی کو بھی افغان سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
علاوہ ازیں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق اور انسانی صورتحال کی مسلسل سنگین صورتحال کے بارے میں انہوں نے کہا کہ بھارتی قابض افواج کی بے دریغ ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں مقبوضہ وادی میں جعلی مقابلوں میں مزید 3 کشمیریوں کی شہادت ہوئی۔
اس سے 5 اگست 2019 سے ماورائے عدالت قتل کی کُل تعداد 670 اور اس سال کے آغاز سے اب تک 150 ہوگئی ہے۔