اسلام آباد(سچ خبریں) پاکستان نے طالبان کی جانب سے افغان سرزمین کسی اور کے خلاف اور دہشت گردی کے استعمال نہ ہونے کی یقین دہانی کو خوش آئند قرار دے دیا ہے۔ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے کہا ہے کہ ہمیشہ افغانستان کے ساتھ دوستانہ تعلقات کی خواہش رہی۔
افغان سرزمین دہشت گردی کے لیے استعمال نہ ہونے کا بیان خوش آئند ہے۔۔ترجمان نے کہا ہے کہ طالبان نے فریڈم آف پریس، ہیومن رائٹس کی بات کی جو خوش آئند ہے۔ افغان طالبان نے تعلیم کی بات کی یہ بھی خوش آئند ہے۔پاکستان چاہتا ہے کہ افغانستان کا معاملہ سیاسی طور پر حل ہو۔ٹرانسفر آف پاور پرامن ہو۔عالمی برادری کو بھی شامل کیا جائے۔
ہم پہلے بھی افغانستان کے ساتھ دہشت گردی پر بات کر چکے ہیں۔افغان سیاسی رہنماؤں کا ایک وف بھی پاکستان میں موجود ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ طالبان نے یقین دہانی کروائی ہے کہ افغان سرزمین دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں کرنے دیں گے۔کسی سے ذاتی دشمنی نہیں پال رہے۔سربراہ افغان طالبان کے حکم پر سب کو معاف کر دیا جائے گا۔واضح رہے کہ گذشتہ روز افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد پریس کانفرنس کیلئے پہلی بار میڈیا کے سامنے آئے۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے تمام ہمسائیہ اور خطے سمیت عالمی برادری کو یقین دہانی کرائی ہے کہ ہماری سرزمین کوان کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ، ہم اپنے مذہب اور روایات پر عمل کریں گے،،افغانستان میں تمام غیر ملکیوں کی سیکیورٹی کی ضمانت دی جاتی ہے، سفارتخاروں کو مکمل سکیورٹی فراہم کرینگے ،کسی کو امن و امان خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، سے گزشتہ حکومت نے امارات اسلامی کو بدنام کرنے کے لیے مختلف جگہوں پر ہمارے نام پر ڈکیتوں اور چوروں کو بھیجا جس کی وجہ سے طالبان کے جنگجوئوں کو کابل میں داخل ہونے کا حکم دیا گیا، اب افغانستان آزاد ہے ، شریعت کے مطابق خواتین کو تمام حقوق دیے جائیں گے،خواتین شرعی حدود میں رہتے ہوئے عملی زندگی میں حصہ لے سکتی ہیں،ہم حکومت سازی کیلئے سنجیدہ ہیں ،ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ سمیت تمام فریقین کے ساتھ رابطے میں ہیں حکومت سازی میں تمام افغانوں کو موقع دیا جائے گا ،مشاورت کی تکمیل کے بعد اس عمل کو مکمل کر دیا جائیگا،کابل میں طالبان کسی کے گھر میں داخل نہ ہوں، کسی سے تفتیش نہ کریں،میڈیا غیرجانبدار رہے تو تنقید کو خوش آمدید کہیں گے۔