اسلام آباد(سچ خبریں) حکومت نے ٹک ٹاک پر لگائی گئی پابندی ہٹادی ہے، پی ٹی اے کے مطابق پابندی ٹک ٹاک کی غیراخلاقی مواد کو کنٹرول کرنے کی یقین دہائی پر ہٹائی گئی۔پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے مختصر ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ٹک ٹاک بحال کرنے کا اعلان کردیا۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی اے نے ٹک ٹاک انتظامیہ کی غیر اخلاقی مواد کنٹرول کرنے اور ویڈیوز ہٹانے کی یقین دہانی پر اب سے کچھ دیر قبل ٹک ٹاک بحال کرنے کے احکامات جاری کیے۔
پی ٹی اے ترجمان کے مطابق انتظامیہ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ صارفین کی جانب سے شیئر کیا جانے والے غیر قانونی مواد کو فوری طور پر بلاک کرے گی۔پی ٹی اے کے مطابق ٹک ٹاک کو غیر اخلاقی مواد کی بنیاد پر جولائی 20 میں بند کیا گیا اور ملک بھر میں اس کی سروسز پر پابندی عائد کی گئی تھی۔
یاد رہے کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے تیس جولائی 2021 کو انتظامیہ کے عدم تعاون پر ملک بھر میں ٹک ٹاک بند کرنے کا حکم دیا تھا۔ بعد ازاں اکتوبر میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے پابندی کو اظہار رائے کے خلاف قرار دیتے ہوئے پی ٹی اے سے جواب طلب کیا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا تھا کہ پی ٹی اے نے پابندی کیوں لگائی؟ آئندہ سماعت پرمطمئن کیا جائے۔عدالت نے ریمارکس میں کہا جو ہدایت کی تھی اس کا جواب موجود نہیں، پی ٹی اے نے پشاور اور سندھ ہائی کورٹ میں بیان حلفی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ٹک ٹاک پرایک فیصد مواد قابل اعتراض ہوتا ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیے تھے کہ متوسط طبقہ اپنی صلاحیتوں کو اجاگر کرکے اس پلیٹ فارم سے کمائی کررہا ہے، اس کے باوجود ٹک ٹاک کو بلاک کیا گیا، کسی ایکسپرٹس سے رائے لی گئی۔؟
اٹارنی جنرل نے بتایا تھاکہ وہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کریں گے، پلیٹ فارم کو بلاک کرنا آئین میں دئیے گئے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ عدالت نے کہا کیوں نہ عدالت ٹک ٹاک کو کھولنےکاآرڈردے؟ اور پی ٹی اے کو جواب دینے کا حکم دیتے ہوئے سماعت22 نومبر تک ملتوی کردی۔