سچ خبریں: پاکستانی سینیٹر نے شام کے شہر دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر صیہونی حکومت کے دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل ایک دہشت گرد حکومت ہے جس نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔
1 اپریل بروز سوموار کو اسرائیلی فضائیہ کے F-35 لڑاکا طیاروں نے مقبوضہ گولان کے آسمان میں داخل ہوکر دمشق میں ایرانی قونصلیٹ کی عمارت اور ایرانی سفیر کی رہائش گاہ کو گائیڈڈ میزائل سے نشانہ بنایا۔
یہ بھی پڑھیں: ایک وحشیانہ جارحیت
اس دہشت گردانہ کاروائی پر دنیا کے تمام بین الاقوامی اور میڈیا حلقوں میں بڑے پیمانے پر ردعمل دیکھنے کو ملا ہے اور اسے بین الاقوامی ضوابط بالخصوص 1961 کے ویانا کنونشن برائے سفارتی تعلقات کی سنگین خلاف ورزی سمجھا جاتا ہے۔
پاکستان کی حکمران جماعت کے رہنما سینیٹر مشاہد حسین سید نے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر صیہونی حکومت کے دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل ایک دہشت گرد حکومت ہے جس نے جنگی جرائم اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ دمشق میں ایران کے سفارتی ہیڈ کوارٹر پر صیہونی حکومت کے حملے کی وسیع پیمانے پر مذمت کی جانی چاہیے اور اقوام متحدہ کو اسرائیل کو دہشت گرد ریاست قرار دے دینا چاہیے۔
پاکستان مسلم لیگ کے اس سینئر رہنما نے دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر اسرائیل کے حملے کو کھلی جارحیت اور ریاستی دہشت گردی نیز تمام بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا اور کہا کہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق کسی ملک کی خود مختاری کی خلاف ورزی سے بڑا کوئی جرم نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں جو شام کی خودمختاری اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔
اس سینئر پاکستانی سیاستدان نے مزید کہا کہ دمشق میں ہونے والے حالیہ حملے نے ثابت کر دیا کہ اسرائیل اس وقت دنیا کا سب سے بڑا ریاستی دہشت گرد ہے جو غزہ اور غرب اردن میں فلسطینیوں کا قتل عام کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے سفارتی ہیڈ کوارٹر پر اسرائیل کے حملے کی پوری دنیا میں مذمت کی جارہی ہے، اس حملے کی وجہ سے اقوام متحدہ اسرائیل کو دہشت گرد ریاست قرار دے دینا چاہیے، اس قسم کے جرائم کو برداشت نہیں کیا جائے گا کیونکہ اگر یہ جرائم جاری رہے تو دنیا ایک لاقانونیت اور جنگل جیسی بن جائے گی۔
مزید پڑھیں: صیہونی فوج کا دمشق میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے پر بات کرنے سے انکار
سینیٹر مشاہد حسین نے مغربی ممالک کی دوغلی پالیسی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعے نے مغرب کا منافقانہ چہرہ عیاں کردیا، مغربی ممالک روس اور یوکرین کے حوالے سے بین الاقوامی قوانین کی بات کرتے ہیں لیکن جب مسلمانوں کے خلاف جرائم ہوتے ہیں، غزہ ہو یا دمشق، وہ جارحیت کی حمایت کرتے ہیں یا خاموش رہتے ہیں۔
پاکستان کی حکمران جماعت کے رہنما نے کہا کہ ہم اس حملے کی مذمت کرتے ہیں اور ایران کے عوام اور حکومت کے ساتھ اپنی مکمل یکجہتی کا اعلان کرتے ہیں۔