گھوٹکی (سچ خبریں ) سندھ کے ضلع گھوٹکی کے شہر ڈہرکی کے قریب گزشتہ روز پیش آنے والے ٹرین حادثے میں جاں بحق افراد کی تعداد 65سے زیادہ ہو گئی ہے جبکہ ڈپٹی کمشنر گھوٹکی عثمان عبد اللہ نے سرکاری طور پر حادثے میں اب تک 62 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے جبکہ مقامی صحافیوں کا کہنا ہے یہ تعداد 65 سے زیادہ ہے .گھوٹکی ٹرین حادثے کی ابتدائی رپورٹ بھی تیار کر لی گئی ۔
حادثہ اپ ٹریک کی پٹری کا ویلڈنگ جوائنٹ ٹوٹنے سے پیش آیا۔پٹری کا جوائنٹ ویلڈنگ سے جوڑا گیا تھا جو ٹوٹا ہوا پایا گیا۔جوائنٹ ٹوٹنے کے باعث ملت ایکسپریس کی 12 بوگیاں پٹری سے گر گئیں۔ سرسید ایکسپریس ڈاؤن ٹریک پر گری ہوئی کوچز سے ٹکرا گئی۔حادثے کے باعث سرسید ایکسپریس کا انجن اور چار کوچز پٹری سے گر گئیں۔
دوسری جانب گھوٹکی ٹرین حادثے کو 27 گھنٹے گزرنے کے باوجود ڈاﺅن ٹریک بحال نہ ہو سکا. ڈی ایس ریلوے کے مطابق اتوار اور پیر کو چلنے والی 30 سے زائد ٹرینیں مختلف اسٹیشنوں پر کھڑی ہیں، جس کے باعث مختلف اسٹیشنوں پر رکی ہوئی ٹرینوں کے مسافر رل گئے ہیں ایدھی ذرائع کے مطابق حادثے میں جاں بحق ہونے والے 35 افراد کی میتوں کو ایدھی ایمبولینس کے ذریعے پنجاب کے مختلف شہروں، راول پنڈی، فیصل آباد، ملتان، ٹوبہ ٹیک سنگھ، جھنگ، لودھراں روانہ کیا گیا ہے فصیل ایدھی کی ہدایت پر میتوں کو ان کے آبائی علاقوں میں تدفین کے لیے پہنچانے کے لیے گزشتہ روز صبح سے تاحال ایدھی رضاکاروں کی امدادی سرگرمیاں جاری ہیں.
ادھر ڈہرکی کے قریب گزشتہ روز پیش آنے والے ٹرین حادثے میں جاں بحق ہونے والے 5 افراد کی لاشیں ان کے آبائی علاقے ٹوبہ ٹیک سنگھ پہنچا دی گئیں ہیںٹرین حادثے میں جاں بحق ان افراد کے خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ پانچوں جاں بحق افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا، جن کی تدفین ٹوبہ ٹیک سنگھ کے گاﺅں 395 ج ب سادہ آرائیاں میں ہو گی. پانچوں جاں بحق افراد ملت ایکسپریس میں سوار تھے کہ حادثے کا شکار ہو گئے میتیں گھر پہنچنے پر علاقے بھر کی فضا سوگوار اور ہر آنکھ اشک بار ہو گئی جاں بحق ہونے والے ان 5 افراد میں ساجدہ پروین، ان کا بیٹا چاند، بیٹی مومنہ، بہن طاہرہ پروین اور ان کا بیٹا عبدالرحمان شامل ہیں.