مریدکے: (سچ خبریں) وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر حسین نے ملک کی موجوہ صورتحال کا ذمہ دار اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ کو قرار دے دیا۔نجی ٹی وی کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کی موجوہ صورتحال کی ذمہ دار فوج ہے اور عدلیہ نے بھی اس میں اپنا خوب حصہ ڈالا ہے۔
رانا تنویر حسین نےکہا کہ عدلیہ نے مصلحت کے تحت ایسے فیصلے بھی کیے جو قانون اور آئین سے ہٹ کر تھے، سی کے تحت ایک منتخب وزیر اعظم کو غیر آئینی طریقے سے حکومت سے نکالا گیا جب کہ اسٹیبلشمنٹ نے بھی آئین سے ہٹ کر کام کئے ہیں اورآئین سے بڑھ کر دخل اندازی کی۔
چند روز قبل وفاقی وزیر ریلوے اور مسلم لیگ ن کے رہنما سعد رفیق کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سیاست سے اتنا زیادہ دلبرداشتہ ہو گیا ہوں کہ کچھ بھی بننا پسند نہیں کروں گا، سیاست تو آخری دم تک کروں گا لیکن یہ جو چیچک زدہ جمہوریت ہے میں اس سے بالکل مطمئن نہیں ہوں۔
پاکستان کی چیچک زدہ جمہوریت سے ملک کبھی ترقی نہیں کر سکتا، اس کی وجہ خاندانی سیاست، اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت اور نظریہ ضرورت کے تحت فیصلے دینے والے جج ہیں، ان خرابہوں کے ہوتے ہوئے پاکستان تو ترقی نہیں کر سکتا میں اس نظام سے بددل ہو گیا ہوں، جو بات دل میں ہو وہ زبان پر ہونی چاہئیے۔
اس سے قبل بھی وفاقی وزیر ریلوے سعد رفیق یہ کہہ چکے ہیں کہ اقتدار میں رہنے کی دلچسپی ختم ہوگئی ہے، ہم صرف کاغذوں میں آزاد ہوئے ہیں، ہمیں آئین اور قانون کی بات کرنی چاہئیے، ہم اپنی ہر ناکامی کا الزام اسٹیبلشمنٹ پر نہیں لگا سکتے، جنہوں نے ملک میں مارشل لاء لگایا انہوں نے جرم کیا۔ سعد رفیق نے کہا کہ سیاسی جماعتیں کیوں خود پاؤں پر کھڑا نہیں ہونا چاہتی، کسی بھی سیاسی جماعت میں جمہوریت نہیں ہے، سیاسی جماعتیں رحم کریں، جماعتوں میں الیکشن کرائیں، نظریہ ضرورت کے تحت متنازعہ فیصلے کیے جاتے ہیں، 22 کروڑ کا ملک ایک دوسرے سے بدلے لینے کے لیے نہیں بنا، عمران خان اور ان کو لانے والوں سے سوالات تو ہوں گے۔