کویت سٹی(سچ خبریں) وزیر داخلہ شیخ رشید احمدآج ایک روزہ سرکاری دورے پر کویت پہنچ گئے، جس کا مقصد پاکستان اور کویت کے درمیان باہمی تعلقات کو مزید بہتر بنانا ہے اور وہ پاکستانی مزدوروں کے سلسلے میں بھی کویتی حکام کے ساتھ کوئی معاہدہ طے کرنے کی کوشش کریں گے۔
قبل ازیں کویت کے سفیر نصر المطیری نے وزیر داخلہ کو اسلام آباد ایئر پورٹ سے رخصت کیا۔وزیر داخلہ اپنے دورہ کے دوران کویت میں اپنے ہم منصب سے ملاقات کریں گے جبکہ امیرکویت کو وزیر اعظم عمران خان کا خصوصی مراسلہ بھی پہنچائیں گے۔
پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ’پاکستانیوں کے لیے کویت کے ویزوں کے دوبارہ اجرا پر بات چیت ہوگی‘۔ شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ ’کویت میں جہاں 2010 اور 2011 سے رکے ہوئے فیملی اور بزنس ویزے کے دوبارہ اجرا پر فیصلہ اور معاہدہ طے پائے گا۔وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ’کوشش ہوگی کہ وہ پاکستانی مزدوروں کے سلسلے میں بھی کویتی حکام کے ساتھ کوئی معاہدہ طے کر سکیں‘۔
خیال رہے کہ رواں سال مارچ میں وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا تھا کہ کویت کے لیے 2011 سے بند ویزے اب کھلنے جا رہے ہیں۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ’کویت کے لیے ویزے 2011 سے بند تھے اور اب یہ بحال ہونے جا رہے ہیں۔ جس دن کویت نے ایئرپورٹس کھول دیے ویزے بھی کھل جائیں گے۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا تھا کہ خلیجی ممالک میں سمندر پار پاکستانیوں کی سہولت کے لیے ان کی وزارت خصوصی اقدامات کر رہی ہے تاکہ ان کی مشکلات کم کی جا سکیں۔یاد رہے کہ کویت نے 2011 سے پاکستانی شہر یوں کے لئے ویزا پر پابندی لگا رکھی ہے۔تاہم اب دیکھنا یہ ہے کہ شیخ رشید کے حالیہ دورے کے نتیجے میں کیا کویتی حکومت پاکستانیوں کے لیے ویزے جاری کرنیکا اعلان کرتی ہے یا پھر بات وہیں رہتی ہے جہاں پہلے تھی۔
اگر بیرون ممالک ویزے ا ور ملازمتوں کے سلسلے کو دیکھا جائے تو بہت سارے معاملات میں پی ٹی آئی حکومت کو کامیابی ہی ملی ہے اگر اس بار کویت کے دروازے بھی پاکستانیوں کے لیے کھول دیے جاتے ہیں تو پاکستان کے مزدور اور دوسرے طبقہ کے روز بھی بہتر روزگار کی تلاش میں وہاں جا کر زرمبادلہ کی صورت میں پاکستانی معیشت کو جلا بخشنے میں اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں۔