کوئٹہ(سچ خبریں) وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان نے صوبے کے پسماندہ علاقوں کو ترجیحی بنیادوں پر ترقی دینے پر زور دیا ان کی زیرصدارت جنوبی بلوچستان ترقیاتی پروگرام پر پیش رفت سے متعلق منعقدہ اجلاس میں ترقیاتی پیکج میں شامل جاری اور نئے منصوبوں اور فنانسنگ پلان کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری، متعلقہ محکموں سیکریٹریز اور محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات کے حکام نے شرکت کی۔اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ پیکج میں 6 ارب کے 199 جاری اور نئے منصوبے شامل ہیں۔جنوبی بلوچستان کے 9 اضلاع میں صحت، تعلیم، پبلک ہیلتھ انفرااسٹرکچر اور سڑکوں کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
پیکج کے تحت 16 نئے ڈیمز تعمیر کرنے کے منصوبے شامل کیے گئے ہیں جبکہ 6 منصوبے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پر مشتمل ہیں۔اجلاس کو بتایا گیا کہ ایگرو مارکیٹس کی ترقی اور ای کامرس کے ذریعے لائیو اسٹاک مارکیٹوں کو ملک کی دیگر بڑی مارکیٹوں سے منسلک کے منصوبے شامل ہیں۔
اسی طرح میپنگ آف واٹر ریسورسز، سیاحت کی ترقی، تربت سیف سیٹی پراجیکٹ اور یوتھ اسکل ڈیویلپمنٹ پروگرام فار سی پیک کے منصوبے مرتب کئے گئے ہیں۔ وزیراعلی بلوچستان نے اس موقع پر کہا کہ صوبے کے پسماندہ علاقوں کو ترجیحی بنیادوں پر ترقی دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں انویسٹمنٹ ہوگی تو سوشیو اکنامک گروتھ ہوگی۔ پہلی بار بلوچستان کے علاقوں کے لیے میگا پراجیکٹس لائے جا رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں اتنے بڑے پیمانے پر عوام اور علاقوں کی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے جامع اور مؤثر منصوبہ بندی کے ساتھ ترقیاتی عمل کا آغاز ہوا ہے اور ان تمام منصوبوں کے فوائد جلد از جلد بلوچستان کے عوام تک پہنچانا ضروری ہے۔