وزیر اعظم نے مدثر نارو کے اہلخانہ سے ملاقات کی

?️

اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے گم شدہ صحافی و بلاگر مدثر نارو کے والدین اور ان کے بیٹے سے وزیر اعظم ہاؤس میں ملاقات کی۔ ملاقات میں وزیر اعظم عمران خان نے مدثر نارو کے والدین کو بازیابی کے لیے ہر ممکن اقدامات کی یقین دہانی کروائی۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم نے جبری گمشدگیوں کی روک تھام کے لیے باقاعدہ قانون سازی کی۔ اس ملاقات میں وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری بھی موجود تھیں۔ شیریں مزاری نے بتایا کہ وزیر اعظم نے مدثر نارو کے اہل خانہ کی بات تفصیل سے سنی، جس کے بعد انہوں نے وزیر اعظم آفس اور سیکریٹری داخلہ کو ہدایات جاری کر دیں۔

وزیر اعظم نے مدثر نارو کے بچے کی دیکھ بھال کی بھی یقین دہانی کروائی۔ اس موقع پر وزارت داخلہ کے اہلکار بھی مدثر نارو کی فیملی کے ہمراہ وزیر اعظم ہاؤس پہنچے۔ یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیر اعظم کو مدثر نارو کے اہل خانہ سے ملنے کی ہدایت کی تھی۔ گذشتہ ماہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں لاپتہ شخص مدثر نارو کی بازیابی کے لیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔
دوران سماعت لا پتہ شخص کے اہل خانہ کی جانب سے وکیل ایمان مزاری اور عثمان وڑائچ جبکہ وزارت دفاع کا نمائندہ بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل سید طیب شاہ نے بتایا کہ 20 اگست 2018ء کا واقعہ ہے، اس وقت وزیراعظم عمران خان ہی تھے ، انہوں نے اسی روز عہدے کا چارج لیا تھا۔ وزیراعظم عمران خان اور وفاقی کابینہ کو متاثرہ فیملی کو سننے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی اٹارنی بتائیں کب وزیراعظم اور وفاقی کابینہ متاثرہ فیملی کو سن کر مطمئن کریں گے۔
اسلام باد ہائیکورٹ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان لاپتہ افراد کے اہل خانہ کو مطمئن کریں کہ ریاست اس میں شامل نہیں ہے۔ عدالت نے کہا کہ اگر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے پیر تک تاریخ نہ بتائی تو آئندہ سیکریٹری داخلہ پیش ہوں۔ ریاست اور وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ شہریوں کی حفاظت یقینی بنائے اور لاپتہ ہونے والے شخص کے اہل خانہ کو مطمئن کرے، ملک میں جبری گمشدگی کا رجحان موجود ہے ، مدثر کی ایک ماں ہے، بیوی ہے اور ایک بچہ بھی ہے، ریاست ساتھ ہوتی تو وہ در بدر نہ پھر رہے ہوتے، لاپتہ شہری کی بازیابی یقینی بنانا وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے۔
عدالت نے کہا کہ یہاں کوئی رول آف لاء نہیں ہے۔ یا تو یہاں جبری گمشدگی نہ ہوتی ہو پھر بات کریں، ان کے اہل خانہ مطمئن نہیں ہیں، ایسے میں ان کو مطمئن کرنا وزیراعظم عمران خان اور وفاقی کابینہ کی ذمہ داری ہے۔

مشہور خبریں۔

آئی ایم ایف سے موسمیاتی فنڈنگ پر مذاکرات، کاربن لیوی عائد کرنے کی تجویز

?️ 24 فروری 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) آئندہ مالی سال 2025/26ء کیلئے بجٹ میں کاربن

حاج قاسم سلیمانی کی تصویر سوشل نیٹ ورکس سے کیوں ہٹا دی گئی؟

?️ 5 جنوری 2022سچ خبریں:   فیس بک کی بلیک لسٹ کی تشکیل کے حوالے سے

پاکستان میں صحافیوں اور میڈیا کارکنوں کے صیہونیت مخالف مظاہرے

?️ 9 نومبر 2023سچ خبریں: ہزاروں پاکستانی صحافیوں اور میڈیا کارکنوں نے فلسطین کے ساتھ

سیکیورٹی فورسز نے اورکزئی حملے میں ملوث تمام 30 بھارتی اسپانسرڈ خوارج ہلاک کردیے

?️ 10 اکتوبر 2025اورکزئی: (سچ خبریں) سیکیورٹی فورسز نے مصدقہ خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے

اقوام متحدہ اپنی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر حل کرے ، مسرت عالم بٹ

?️ 15 مارچ 2024سرینگر: (سچ خبریں) کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طورپر نظربند

اسحٰق ڈار کا آرمی چیف کے خاندان کا ٹیکس ریکارڈ ’لیک‘ ہونے کا نوٹس

?️ 21 نومبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار  نے چیف آف

انسانیت کو بچانے کا راستہ امت اسلامیہ کی بیداری ہے

?️ 5 جنوری 2022سچ خبریں:آج مزاحمتی تحریک ایک اعلیٰ مقام اور فاتحانہ پوزیشن میں اپنے

اردگان کے تضادات؛نیا انداز یا حکمت عملی کی غلطی

?️ 12 مارچ 2022سچ خبریں:صہیونی رہنما سے اردگان کی ملاقات کا اندازہ ان ضروریات اور

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے