لاہور(سچ خبریں) جنوبی پنجاب کو ایک طاقتور سیکریٹریٹ قائم کرنے اور پسماندہ علاقوں کے مسائل دور کرنے کے لئے وزیر اعظم عمران خان نے جنوبی پنجاب کو ایک علیحدہ انتظامی زون بنانے کے لیے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دے دی ہے۔
ذرائع کے مطابق جنوبی پنجاب کے لیے ایک طاقتور سیکریٹریٹ قائم ہوگا اور پسماندہ علاقوں کے مسائل دور ہوں گے۔وزیر اعظم نے 9 اپریل کو اپنے دورہ لاہور کے دوران پنجاب سول سرونٹ ایکٹ 1974 میں ترمیم کی اجازت دے دی۔
علاوہ ازیں انہوں نے جنوبی پنجاب کے لیے 32 فیصد ملازمت کے کوٹے کی اجازت دینے کے لیے ضروری قانون سازی کرنے کا بھی اشارہ دیا۔15 محکموں پر مشتمل جنوبی پنجاب کا سیکریٹریٹ ستمبر 2020 میں اپنے قیام کے بعد سے ہی تنقید کا نشانہ بنا رہا ہے۔
حکومت پنجاب دوگنی تنخواہ پر تعینات افسران کو انتظامی اختیارات منتقل کرنے میں ناکام رہی ہے۔جنوبی پنجاب کے لیے 2020 میں پہلا ایڈیشنل چیف سیکریٹری اور ایڈیشنل انسپکٹر جنرل پولیس مقرر کیا گیا تھا۔وزیر اعظم کی منظوری دینے کا منصوبہ پنجاب کے وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت کی زیر قیادت وزارتی کمیٹی نے مرتب کیا اور وزیر اعظم عمران خان کے حالیہ دورہ لاہور کے دوران پیش کیا گیا۔
وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ جنوبی پنجاب میں غربت کی شرح صوبے کے باقی حصوں کی نسبت دوگنی ہے کیونکہ اس خطے میں صوبے کی آبادی کا 32 فیصد حصہ ہونے کے باوجود صرف 17 فیصد ترقیاتی حصہ دیا گیا۔
وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے کم سے کم گارنٹیڈ سالانہ ترقیاتی پروگرام (اے ڈی پی) میں 33 فیصد حصہ مختص کیا ہے۔ان کے مطابق اخراجات میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے بجٹ کی شکل میں بھی نظرثانی کی جارہی ہے۔