اسلام آباد(سچ خبریں) وزیر اعظم عمران خان سے او آئی سی کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طحہٰ، سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود، ایرانی وزیر خارجہ ڈاکٹر امیر حسین عبداللہیان اور ملائیشیا کے وزیر خارجہ داتوسری سیف الدین عبداللہ نے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں ملاقاتوں میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز مصروف دن گزارا جہاں انہوں نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے اجلاس سے خطاب کیا اور اس کے علاوہ سعودی عرب، ایران، ملائیشیا کے وزرائے خارجہ اور او آئی سی کے سیکریٹری جنرل نے بھی ان سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔
ان ملاقاتوں میں وزیر اعظم نے زور دیا کہ اسلامی ممالک کو درپیش مشکلات کے حل کے لیے انفرادی اور اجتماعی طور پر کوششیں کرنی ہوں گی۔ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اجلاس میں اس بات پر اتفاق ہوا کہ تمام مسلم ممالک مل کر اسلاموفوبیا کا مقابلہ کریں گے اور اس حوالے سے او آئی سی میں پاکستان کی رحمت اللعالمینﷺ اتھارٹی جیسا شعبہ قائم کیا جائے گا۔
علاوہ ازیں پاکستان، ترکی اور ملائیشیا نے ایک بار پھر مشترکہ میڈیا نیٹ ورک کے قیام کا اعلان کیا۔وزارت اطلاعات کے مطابق وزیر اعظم سے او آئی سی کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طحہٰ، سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود، ایرانی وزیر خارجہ ڈاکٹر امیر حسین عبداللہیان اور ملائیشیا کے وزیر خارجہ داتوسری سیف الدین عبداللہ نے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل سے ملاقات کے دوران وزیر اعظم نے نچلی سطح پر تعاون اور تاریخی بنیادوں پر قائم پاک ۔ سعودیہ تعلقات کی اہمیت پر زور دیا۔شہزادہ فیصل نے امید ظاہر کی او آئی سی کا یہ اجلاس انسانی بنیادوں پر افغان عوام کی مدد کے لیے عالمی برادری کو متحرک کرنے میں اہم ہوگا، انہوں نے بھی سعودی عرب کے پاکستان کے ساتھ تعلقات کی اہمیت پر زور دیا۔
ایرانی وزیر خارجہ امیر حسین عبداللہیان کے ساتھ ملاقات میں وزیر اعظم نے دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان بھائی چارے کا ذکر کرتے ہوئے ان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔انہوں نے خاص طو پر سپریم لیڈر کی سطح پر مسئلہ کشمیر پر حمایت کی تعریف کرتے ہوئے ایرانی صدر کو دورہ پاکستان کی دعوت دی۔
ایرانی وزیر خارجہ امیر حسین عبداللہیان نے پاکستان کی جانب سے او آئی سی کے غیر معمولی اجلاس کی میزبانی کو سراہا اور دوطرفہ تعلقات میں بہتری کے لیے ایران کے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔