اسلام آباد (سچ خبریں) وزیرِ اعظم عمران خان وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے چین کے 4 روزہ دورے پر روانہ ہو گئے۔جہاں وہ چینی قیادت سے ملاقات کریں گے اور مختلف امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا جائے گا۔وزیر اعظم سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریبات میں بھی وزیرِ اعظم عمران خان شریک ہوں گے۔
وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات فواد چوہدری، وزیرِ خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی، وزیرِ خزانہ شوکت ترین، وزیرِ منصوبہ بندی اسد عمر، مشیرِ قومی سلامتی معید یوسف، مشیرِ تجارت عبدالرزاق داؤد اور معاونِ خصوصی برائے سی پیک خالد مصطفیٰ بھی ان کے ہمراہ ہیں۔
وزیرِ اعظم عمران خان کی چین کے وزیرِ اعظم سے ہفتے کو ملاقات طے ہے۔وزیرِ اعظم عمران خان بیجنگ میں چین کے صدر شی جن پنگ سے اتوار کو ملاقات کریں گے۔سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریبات میں بھی وزیرِ اعظم عمران خان شریک ہوں گے۔ان کی اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور غیر ملکی سربراہان سے ملاقاتیں بھی شیڈول ہیں۔
دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ چین اظہار یکجہتی کے لئے جارہے ہیں، چین سے ہمیشہ اچھے سفارتی تعلقات رہے ہیں اور رہیں گے۔ایک بیان میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چینی صدر نے وزیراعظم عمران خان سمیت اہم ممالک کے سربراہوں کو مدعو کیا ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی چینی صدر سے ملاقات ہوگی، میری چینی وزیر خارجہ سے بھی ملاقات ہے، جس میں تعلقات کا جائزہ لیں گے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ملاقات میں موجودہ منصوبوں کا جائزہ لیں گے، دوطرفہ تجارت کس طرح بڑھانا ہے، چینی سرمایہ کاروں کو کس طرح متاثر کرنا ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی ازبکستان کے صدر سے بھی ملاقات متوقع ہے۔
پی ٹی آئی رہنما کا یہ بھی کہنا تھا کہ کورونا کی وجہ سے سی پیک سست روی کا شکار ہوگیا تھا، جس کو آگے لے کر چلنا ہے، سی پیک کے فیز ٹو میں غربت میں کمی کے منصوبے ترجیح ہے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک فیز ٹو میں زراعت کی پیداوار میں اضافہ، صنعت کے فروغ اور ٹیکنالوجی ٹرانسفر پر بات ہوگی۔