لاہور (سچ خبریں) میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی کابینہ اراکین کی تعداد 37 ہوگئی ، پنجاب کی 37 رکنی صوبائی کابینہ میں 4 سپیشل اسسٹنٹ اور 5 مشیران بھی شامل ہیں جس کا تمام ترمالی بوجھ عوام کے کندھوں پر آ گیا ہے ، پنجاب کی کابینہ میں اضافے سے پی ٹی آئی حکومت کی کفایت شعار پالیسی کی بھی نفی ہوئی کیونکہ کابینہ کے تمام اراکین کو دی جانے والی تنخواہوں کی ادائیگی عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے کی جائے گی۔
یہاں یہ یہ بات قابل ذکر ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی کابینہ کی تعداد چاروں صوبوں میں سب سے زیادہ ہو گئی ہے۔ وزیر اعلٰی پنجاب سردار عثمان بزدار کے پاس بھی چار محکموں کے قلم دان ہیں۔ محکمہ ہوم، محکمہ ایس آینڈ جی اے ڈی، محکمہ پی اینڈ ڈی اور محکمہ ریسکیو 1122 کا قلم دان وزیر اعلی کے پاس ہے۔ واضح رہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے کابینہ کے اراکین کی تعداد 34 تھی۔
خیال رہے کہ ایک طرف ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی ہے تو دوسری جانب پنجاب حکومت کی شاہ خرچیاں بھی عروج پر ہیں۔ ایک طرف جہاں حکومت مہنگائی کو کم کرنے اور عوام کو ریلیف دینے کی کوشش کر رہی ہے وہیں دوسری جانب پنجاب حکومت کی شاہ خرچیاں ختم ہونے کا نام نہیں لے رہیں۔ رواں ماہ ہی وفاقی حکومت کی کفایت شعاری کی پالیسی کے برعکس پنجاب حکومت نے67 گاڑیاں خریدنے کی منظوری دے دی تھی۔ پنجاب حکومت نے محکمہ جنگلی حیات ،فشریز اور جنگلات کے لیے 67 گاڑیاں خریدنے کی منظوری دے دی ہے جبکہ اس کے علاوہ چار سو موٹر سائیکلز بھی خریدی جائیں گی اور 88 خالی آسامیوں پر بھرتیاں بھی کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔