کراچی (سچ خبریں)وزیراعظم عمران خان گرین لائن بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم (بی آر ٹی ایس ) منصوبے کا افتتاح کرنے کے لیے کراچی پہنچ گئے۔ منصوبے کی 40 بسوں کی پہلی کھیپ 19 ستمبر کو کراچی پہنچی تھی۔24 اکتوبر کو گرین لائن منصوبے کی 40 بسوں کی دوسری اور آخری کھیپ کراچی پہنچ گئی تھی۔
دفتر وزیراعظم سے جاری بیان میں کہا گیا کہ 35.5 ارب روپے کی خطیر رقم سے مکمل ہونے والا یہ منصوبہ وفاقی حکومت کی جانب سے سندھ کےعوام خصوصا اہلیان کراچی کے لیے ایک تحفہ ہے۔گرین لائن منصوبے کی 40 بسوں کی پہلی کھیپ 19 ستمبر کو کراچی پہنچی تھی۔
بیان کے مطابق گرین لائن بس منصوبہ کراچی کے مغربی اور وسطی اضلاع کےایک لاکھ 35 ہزار سافروں کو روزانہ سفر کرنے کے لیے جدید ترین سفری سہولت فراہم کرے گا، جس سے ان کی سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ (سی بی ڈی) تک رسائی آسان اور محفوظ بن سکے گی۔
اس منصوبے کو وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی خصوصی دلچسپی پر وفاقی وزارت منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات نے سندھ انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کمپنی (ایس آئی ڈی سی ایل ) کے ذریعے تعمیر کروایا ہے۔گرین لائن بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم (بی آر ٹی ایس ) منصوبے میں 21 اسٹیشنز، ٹکٹنگ رومز، برقی زینے اور سیڑھیاں شامل ہیں،جہاں بجلی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے بیک اپ جنریٹرزکی سہولت موجود ہے۔
یاد رہے کہ کراچی میں وفاقی حکومت کے 16.85 ارب روپے کے بس منصوبے کا سنگ بنیاد سابق وزیراعظم نواز شریف نے فروری 2016 میں رکھا تھا۔جس کے بعد منصوبے کو مزید وسیع کرتےہوئے 10 کلومیٹر کا اضافہ کردیا گیا تھا اور لاگت کا تخمینہ 24 ارب روپے تک لگایا گیا تھا۔
ابتدائی طور پر اس منصوبے کو 2017 کے آخر تک مکمل ہونا تھا لیکن نئی ڈیڈ لائنز دی جاتی رہیں، منصوبے کے آغاز سے روڈ کے دونوں اطراف رکاؤٹوں کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔اسی طرح دکانداروں اور کاروبار افراد کو بھی منصوبے میں تاخیر کے باعث مشکلات کا سامنا تھا۔پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی مرکز میں حکومت آنے کے بعد یہ منصوبے طوالت اختیار کرگیا تھا تاہم 24 اکتوبر کو گرین لائن منصوبے کی 40 بسوں کی دوسری اور آخری کھیپ کراچی پہنچ گئی تھی۔