کراچی: ( سچ خبریں) وزیر اعظم عمران خان نے آج کراچی میں ایم کیو ایم پاکستان (ایم کیو ایم-پی) کے مرکز بہادر آباد میں ایم کیو ایم رہنماؤں سے تحریک عدم اعتماد پر تبادلہ خیال کیا۔
متحدہ سربراہ خالدقبول صدیقی، وسیم اختر اور عامر خان نے وزیر اعظم کا استقبال کیا۔ وفاقی وزیر شاہ محمود قریشی، علی زیدی، اسد عمر، گورنر سندھ بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، عامر خان، امین الحق، وسیم اختر، کنور نوید بھی ملاقات میں موجود تھے۔
اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کروائے جانے کے ایک روز بعد آج وفاقی وزرا کے ہمراہ وزیر اعظم اپنے اتحادیوں، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) سے ملاقاتیں کرنے کے لیے کراچی پہنچے ہیں۔
ذرائع کے مطابق اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد جلد ختم ہو جائے گی، ہم نے کراچی میں گرین لائن پروجیکٹ بنایا، سندھ میں اگلی حکومت مل کر بنائیں گے۔
ادھر وزیراعظم کے دورہ بہادرآبا د کے ثمرات آنے لگے۔ متحدہ ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کو حیدرآباد زونل آفس واپس مل گیا۔ 22 اگست 2016 کے بعد سے آفس بند تھا۔ حیدرآباد زونل آفس کھول دیا گیا۔
بعدازں ایم کیو ایم رہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم سے کوئی شکوے شکایات نہیں کیں، جو بھی مطالبات تھے وہ پہلے سے لکھے ہوئے تھے۔ عامر خان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم سے ملاقات میں عدم اعتماد سے متعلق بات چیت نہیں ہوئی، وزیراعظم نے عدم اعتماد میں ساتھ دینے کی یقین دہانی مانگی نہ ہم نے کرائی، وزیراعظم سے خوشگوار ماحول میں ملاقات ہوئی، تحریک عدم اعتماد کے ایک لفظ پر بھی بات نہیں ہوئی۔