اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے میئرکراچی کے انتخاب میں جماعت اسلامی کی غیرمشروط حمایت کا اعلان کردیا۔
نجی ٹی وی چینل ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے اس پیش رفت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ الحمد اللہ ہمارے نمبرز پورے ہیں اور میئر کے انتخاب ’شو آف ہینڈ‘ سے ہوگا، اسم میں خفیہ رائے دہی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب واضح طور پر جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کی اکثریت ہے، پیپلزپارٹی اپنے پرانے ہتھکنڈے ضرور استعمال کرے گی لیکن میرا نہیں خیال کہ وہ کامیاب ہو پائے گی کیونکہ الحمداللہ بہت اچھے طریقے سے ہمارے معاملات طے پاگئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں پیپلزپارٹی اور حکومت سندھ رکاوٹ بن رہی ہے جو پی ٹی آئی کے لوگوں کو ہراساں کررہی ہے، چھاپے مارے جارہے ہیں، ان کو خریدنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ان شا اللہ ہم پی ٹی آئی کو پوری طرح سے ساتھ ملائیں گے، انہوں نے اگر غیرمشروط بھی کہا ہے تو ہم ان کا ڈپٹی میئر لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ 9 ٹاؤن جماعت اسلامی اور 3 پی ٹی آئی کے پاس ہیں، یوسیز کے فیصلے ٹریبونل، اسلام آباد ہائی کورٹ اور الیکشن کمیشن میں زیرالتوا ہیں، اگر ہم مل کر اس کے لیے کوشش کریں تو ان شا اللہ 3 سے 4 ٹاؤن اور حاصل کرلیں گے۔
اختیارات سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 140 اے کے مطابق اختیارات ملنے چاہئیں، سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد ساری رکاوٹیں ختم ہوجانی چاہئیں، آج بھی اس بات پر قائم ہوں کہ جماعت اسلامی اختیارات کا رونا نہیں روئے گی، جماعت اسلامی کام کرے گی اور اپنے اختیار سے زیادہ ڈلیور کرے گی، اگر یہ اختیارات نہیں دیں گے تو ہم ان سے اختیارات چھین بھی لیں گے۔
دریں اثنا رہنما پیپلزپارٹی سید ناصر حسین شاہ نے اس حوالے سے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہر پارٹی اپنا فیصلہ کرسکتی ہے، تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کے پاس عددی اکثریت ہے تو ان کو اپنا میئر لانے سے کوئی نہیں روک سکتا، اخلاقی طور پر جس پارٹی کی انفرادی اکثریت ہو اس کا حق زیادہ بنتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنی کوشش ضرور کریں گے کہ ہمارا میئر آئے، اگر کسی اور کے پاس عددی اکثریت ہو اور وہ اپنا میئر لائے تو پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان شا اللہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا یہ دعویٰ پورا ہوگا کہ میئر کراچی جیالا ہوگا، پی ٹی آئی کے اراکین اگر اپنی مرضی سے پی ٹی آئی سے لاتعلقی کا اعلان کررہے ہیں تو یہ ان کا حق ہے۔
انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ جس پارٹی کا بھی میئر آئے گا اسے مکمل اختیارات دیے جائیں گے، جب ایم کیو ایم کا میئر تھا تو انہیں بھی مکمل اختیارات دیے گئے تھے۔