اسلام آباد:(سچ خبریں) مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما و سابق وفاقی وزیر خواجہ آصف نے کہا ہے کہ گزشتہ برسوں کے تجربات سے ملکی سیاست اور معیشت کو نقصان پہنچا اور ملک کو مزید نقصانات سے بچانے کے لیے اتفاق رائے پیدا کرنا پڑے گا۔
ڈان نیوز کے پروگرام ’لائیو ود عادل شاہ زیب‘ میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے حوالے سے کہا کہ ’بہت سے امیدوار حالات کی وجہ سے انتخابات میں حصہ نہیں لینا چاہتے، جبکہ کئی امیدواروں نے جان بوجھ کر کاغذات نامزدگی میں غلطیاں کیں۔‘
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ’گزشتہ برسوں کے تجربات سے ملکی سیاست اور معیشت کو نقصان پہنچا، پروجیکٹ عمران خان سے جمہوری روایات کا خاتمہ ہو گیا، ملک کو مزید نقصانات سے بچانے کے لیے اتفاق رائے پیدا کرنا پڑے گا۔‘
پارٹی میں ٹکٹوں کی تقسیم سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ کاغذات نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ تک ٹکٹوں کا مسئلہ رہ سکتا ہے، جبکہ چند دنوں میں ہمارا بیانیہ سامنے آجائے گا۔
ایک سوال پر خواجہ آصف نے کہا کہ ’پارٹی سے ناراض سینئر رہنماؤں کے تحفظات سے آگاہ ہوں لیکن بتا نہیں سکتا، پارٹی نے مفتاح اسمٰعیل، شاہد خاقان عباسی اور محمد زبیر کو بہت عزت دی، تینوں کو وزیر اعظم، وزیر خزانہ اور گورنر کے عہدے دیے گئے۔‘
منگل کو اپنے تعزیتی پیغام میں انہوں نے سرتاج عزیز کی سیاسی و سماجی خدمات پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ سرتاج عزیز منجھے ہوئے سیاستدان اور مثبت سوچ کے مالک تھے۔
انہوں نے کہا کہ مرحوم انتہائی نفیس، ملنسار اور محبت کرنے والے شخص تھے اور ہم سوگوار خاندان کے دکھ اور غم میں برابر کے شریک ہیں۔
نگران وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے بھی سابق وزیر خزانہ سرتاج عزیز کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اہلخانہ سے تعزیت کی۔
انہوں نے کہا کہ گلے شکوے سب کو ہوتے ہیں لیکن عزم کمزور نہیں ہونا چاہیے۔ ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ عثمان ڈار کی والدہ کے پاس اپیل کا فورم موجود ہے، ان کی نامزدگی بحال ہوسکتی ہے۔