مری (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام جرگہ میں بتایا گیا ہے کہ مری میں طوفانی موسم کا کئی سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔ 2006 کے بعد پہلی مرتبہ مری میں اس قدر طوفانی نوعیت کی برفباری ہوئی، زیادہ سے زیادہ برف پڑنے کا 15 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔
بتایا گیا ہے کہ مری، نتھیاگلی اور گلیات میں مزید برفباری کا الرٹ جاری کر دیا گیا۔ اس وقت بھی مری اور نتھیاگلی میں برفباری شروع ہو چکی ہے، جبکہ ایک ہفتے بعد دوبارہ شدید برفباری کا سلسلہ شروع ہونے کا امکان ہے۔ مری کے موسم کے حوالے سے محکمہ موسمیات کی ذرائع کی جانب سے بھی بتایا گیا ہے کہ گزشتہ رات مری میں ہونے والی برفباری غیر معمولی تھی۔
ایک رپورٹ کے مطابق مری میں 24 گھنٹوں کے دوران 17 انچ برفباری ریکارڈ کی گئی جب کہ مزید برفباری کا امکان ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق مری میں 3 جنوری سے اب تک 32 انچ برفباری ریکارڈ کی گئی ہے اور 94 ملی میٹر بارش بھی ریکارڈ کی گئی۔محکمہ موسمیات کے مطابق مری میں اس وقت درجہ حرارت منفی میں ہے اور شہر میں مزید بارش و برفباری کا بھی امکان ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق ہفتہ کو مری میں ہلکی برفباری جاری رہی جو اتوار کی صبح تک جاری رہنے کا امکان ہے تاہم اتوار کی دوپہر تک برفباری کا سلسلہ تھم سکتا ہے۔
دوسری جانب ڈی جی محکمہ موسمیات محمد ریاض نے بتایاکہ محکمہ موسمیات نے بالائی علاقوں میں برفباری کی پیش گوئی کی تھی، مغربی ہواؤں کے باعث مری میں وقفے وقفے سے برفباری جاری ہے۔انہوں نے بتایا کہ مری میں دو سے تین دن کے دوران درجہ حرارت مزید گرسکتا ہے۔ جبکہ اس سے قبل ہفتے کی صبح اے آروائی نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو راولپنڈی ڈویژن انتظامیہ کی جانب سے سانحہ مری سے متعلق پیش گئی، ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ 3 روز میں ایک لاکھ سے زائد گاڑیاں مری میں داخل ہوئیں، بارہ ہزارگاڑیاں واپس آئیں باقی برف میں پھنس گئیں۔
رپورٹ میں الزام عائد کیا گیا کہ محکمہ موسمیات نے غیرمعمولی برفباری کا نہیں بتایا، پانچ فٹ سے زائد برفباری کی اطلاع نہیں تھی۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ 6 جنوری کی رات سے ہی مری جانے والے راستے بند کردیے تھے،اخبارات میں اشتہارات بھی دئیے لیکن پھر بھی بڑی تعداد میں سیاح مری پہنچ گئے۔ برفباری سے خیبرپختونخوا کی سائیڈ کا زیادہ بڑا حصہ متاثر ہوا۔