اسلام آباد: (سچ خبریں) بلوم برگ نے محمد اورنگزیب کی بطور وزیرخزانہ تعیناتی کو مثبت اقدام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ محمد اورنگزیب کو وزارت خزانہ کے لیے دیگر امیداروں اسحق ڈار اور شمشاد اختر پر ترجیح دی گئی ہے۔
مزید کہا کہ ان کی تقرری سے ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف ٹیکنوکریٹس کے ذریعے ملکی معیشت کو ٹھیک کرنا چاہتے ہیں۔
بلوم برگ کے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کا اصلاحات کے لیے حوالے سے ریکارڈ ہے اور ان کے آنے سے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے پیکج ملنے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدے کی تیسری 1.1 ارب ڈالر کی قسط اور 6 ارب ڈالر کے نئے قرض پروگرام کے لیے رواں ماہ مذاکرات کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ شوکت عزیز اور شوکت ترین کے بعد محمد اورنگزیب وزیر خزانہ کے عہدے پر فائز ہونے والے تیسرے بینکر ہیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ملک کے نئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے انتہائی ضروری اصلاحات کے نفاذ پر توجہ مرکوز کرنے اور معیشت کو بحران سے نکالنے کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ ایک نیا معاہدہ کرنے کو اپنا واحد ایجنڈا قرار دیا ہے۔
آئی ایم ایف کے ساتھ ایک نئے معاہدے کی ضرورت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے محمد اورنگزیب نے انکشاف کیا تھا کہ ان کی ٹیم کم از کم 6 ارب ڈالر مالیت کا خاطر خواہ قرض حاصل کرنے کے لیے 3 سال کے نئے انتظامات کے لیے بات چیت شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ پیکج کی صحیح رقم کا تعین ہونا ابھی باقی ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ اس نئے معاہدے کے لیے بات چیت شروع کرنے میں کوئی تاخیر نہیں ہوگی۔