?️
اسلام آباد: (سچ خبریں) سابق وزیر خزانہ و مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اسحٰق ڈار نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری کے بیان کا افسوس ہے جس کا جواب دینا پسند نہیں کرتا، جبکہ مسلم لیگ (ن) کو مجھے وزیر خزانہ لگانے کے لیے بلاول سے مشاورت کی ضرورت نہیں ہے۔
اسحٰق ڈار نے کہا کہ ’ایران سے بہت قریبی تعلقات ہیں لیکن یہ واقعہ بہت تشویشناک ہے، افواج پاکستان نے بہادری سے اس حملے کا جواب دیا اور میسیج بہت لاؤڈ اور کلیئر ہے‘۔
انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) بھی انتخابات کا بروقت انعقاد چاہتی ہے، ضروری ہے انتخابات ہوں اور ایک حکومت تشکیل پائے جو ملک کے معاملات آگے بڑھائے’۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ’کمزور جماعتیں شرمندگی سے بچنے کے لیے انتخابات سے پہلے ہی اپنا منترہ بنانے کی کوشش کرتی ہیں، لیول پلیئنگ فیلڈ نہ ملنے کے کوئی شواہد ہیں تو پیش کریں جبکہ وزارت عظمیٰ کے لیے ہمارے امیدوار نواز شریف ہی ہیں‘۔
بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے ڈان نیوز سے خصوصی گفتگو میں اپنے متعلق کی گئی بات پر اسحٰق ڈار نے کہا کہ ’بلاول کے بیان کا افسوس ہے جس کا جواب دینا پسند نہیں کرتا، جبکہ مسلم لیگ (ن) کو مجھے وزیر خزانہ لگانے کے لیے بلاول سے مشاورت کی ضرورت نہیں ہے‘۔
واضح رہے کہ ڈان نیوز کو انٹرویو میں بلاول نے کہا تھا کہ (ن) لیگ کا منشور ہے نہ نظریہ ہے، (ن) لیگ کا صرف یہ منشور ہے کہ ’بات ہوگئی ہے‘، ملک آج بھی سنگین معاشی بحران سے گزر رہا ہے لیکن پاکستان کے عوام متفق ہیں کہ اب کوئی بھی ہو اسحٰق ڈار نہ ہو۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ ’16 ماہ تک ہمارا پیپلز پارٹی سے ورکنگ ریلیشن رہا اس لیے الزامات کی سیاست مناسب نہیں ہے، پیپلز پارٹی سے پوچھا جائے 300 یونٹ والوں کو مفت بجلی کہاں سے دیں گے‘۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ’ہمارامنشور ہماری کارکردگی کی عکاسی کرے گا، اللہ کرے ہمیں سادہ اکثریت ملے کیونکہ سادہ اکثریت کے بغیر کوئی جماعت بھی ڈیلیور نہیں کر سکتی، پی ڈی ایم کی طرز کی حکومت ہوئی تو مشکل ہوگی‘۔
مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما نے پارٹی میں ٹکٹوں کی تقسیم پر اختلافات کے حوالے سے کہا کہ سیاست میں کبھی سمجھوتہ کرنا پڑتا ہے، ہم نے ٹکٹوں کی تقسیم میں بھی سمجھوتہ کیا، پنجاب کی وزارت اعلیٰ سے متعلق اب تک پارٹی نے کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا۔
حکومت ملنے پر آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام کے متعلق انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پروگرام میں جانے یا نہ جانے کا فیصلہ نئی حکومت کرے گی۔
مشہور خبریں۔
فلسطینیوں کی قید میں موجود صیہونی فوجیوں کی تعداد میں اضافہ
?️ 5 جنوری 2024سچ خبریں: صہیونی فوج کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ غزہ
جنوری
ہفتہ افغانستان سے سویلین انخلاء آپریشن کا آخری دن ہے: برطانیہ
?️ 29 اگست 2021سچ خبریں:برطانوی فوج ایسےوقت میں افغانستان سے عام شہریوں کے انخلاء کے
اگست
یمن نے اسرائیلی ہوائی اڈوں پر نیویگیشن کے بارے میں حتمی انتباہ جاری کیا
?️ 6 مئی 2025سخ خبریں: یمن میں انسانی ہمدردی کے آپریشنز کوآرڈینیشن سینٹر نے سول
مئی
وزیراعظم کی احد چیمہ کو عہدے سے ہٹانے کی منظوری
?️ 25 دسمبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) نگران وزیراعظم انوار الحق کاکٹر نے اپنے مشیر
دسمبر
کابل میں روسی سفارتخانے کے قریب دھماکہ
?️ 5 ستمبر 2022سچ خبریں:روسی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ کابل میں اس ملک
ستمبر
جہانگیر ترین گروپ کی حکومتی مذاکراتی کمیٹی سے ملاقات
?️ 20 مارچ 2022لاہور (سچ خبریں) پی ٹی آئی سے ناراض ہوکر جہانگیر ترین گروپ بنانے والے پی
مارچ
صہیونی فوج کا فلسطینی قیدی رہنما کو قتل کرنے کا منصوبہ
?️ 28 اکتوبر 2024سچ خبریں:صہیونی فوجیوں نے فتح تحریک کے قید رہنما مروان البرغوثی کو
اکتوبر
48 گھنٹوں کے اندر میکرون کا نئے وزیراعظم کا مقرر کرنے کا وعدہ
?️ 11 دسمبر 2024سچ خبریں: فرانسیسی حکومت کے خاتمے کے تقریباً ایک ہفتے بعد اس
دسمبر