لکی مروت: (سچ خبریں) پولیس نے لکی مروت کے علاقوں وانڈہ ظریفوال اور شیخ بدین میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز کے مشترکہ آپریشن کے دوران کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے 2 عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ دیگر 3 دہشت گرد زخمی ہوگئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اتوار کو ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) تیمور خان نے بتایا کہ عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد سیکیورٹی اہلکاروں کو ڈیرہ اسمعیل خان ضلع کی سرحد سے متصل پہاڑی پٹی کی طرف بھیجا گیا۔
انہوں نے کہا کہ آپریشن 10 مئی کو رات 8:00 بجے شروع ہوا اور سخت اور دشوار گزار علاقے میں 36 گھنٹے تک جاری رہا، پولیس جب دہشتگردوں کے ٹھکانوں کے قریب پہنچی تب کالعدم ٹی ٹی پی کے عسکریت پسندوں نے سیکیورٹی اہلکاروں پر خودکار ہتھیاروں سے حملہ کردیا۔
ان کا کہنا تھا کہ سیکورٹی اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد 2 دہشتگرد مارے گئے اور3 زخمی ہوگئے۔
ڈی پی او نے بتایا کہ عسکریت پسند ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری، دھماکوں اور پولیس پر حملوں کے مقدمات میں لکی مروت اور بنوں کے اضلاع میں مطلوب تھے۔
اس کے علاوہ لکی مروت شہر کے قریب بیگو خیل کے علاقے میں پولیس نے فائرنگ کے تبادلے کے بعد اسٹریٹ کرمنل کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا۔
ایک اہلکار نے بتایا کہ ایک چھاپے سے واپسی کے دوران سٹی پولیس اسٹیشن کی ملاقات پشاور کے رہائشی عارف اللہ سے ہوئی اور اس شخص نے کھیتوں میں بھاگتے ایک مشتبہ شخص کی طرف اشارہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس نے اس کا موبائل فون اور نقدی چھین لی ہے۔
جب پولیس نے اس کا پیچھا کیا تو مشتبہ شخص نے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کر دی اور تھوڑی دیر میں فائرنگ کے تبادلے کے بعد پولیس نے ملزم محمد خلیل کو زخمی حالت میں گرفتار کر کے ہسپتال منتقل کر دیا۔
پولیس نے بتایا کہ اتوار کو یکہ توت تھانے کی حدود میں رنگ روڈ پر ہزار خوانی کے علاقے میں ایک بم دھماکے سے پولیس کے بکتر بند گاڑی کو نقصان پہنچا تھا۔