اسلام آباد: (سچ خبریں) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے جلد قرض کے لیے امریکا سے آئی ایم ایف پر دباؤ ڈالنے کی درخواست کر دی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق آرمی چیف نےامریکی ڈپٹی سیکرٹری وینڈی شرمین سے ٹیلیفون پر گفتگو کی جس میں انہوں نے کہا کہ وائٹ ہاؤس اور محکمہ خزانہ آئی ایم ایف پر پاکستان کے لیے تقریبا ایک ارب 20کروڑ ڈالر کی فوری فراہمی کے لیے دباؤ ڈالے۔
گفتگو میں وائٹ ہاؤس سے اپیل کی گئی کہ آئی ایم ایف کے 1.2 ارب ڈالر کے قرضے کا پراسس تیز کیا جائے۔13 جولائی 2022ء کو پاکستان اور آئی ایم ایف میں اسٹاف لیول معاہدہ طے پایا تھاجس کے بعد آئی ایم ایف کی جانب سے ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی قسط جاری ہو نا تھی ۔معاہدے کے تحت پروگرام کو مزید ایک ارب ڈالر کی وسعت دی جائے گی اس کے علاوہ آئی ایم ایف قرض پروگرام کو جولائی 2023 تک توسیع کرنے کا بھی اعلان کرے گا۔
آئی ایم ایف نے منتخب نمائندوں کے اثاثہ جات پبلک کرنے کا مطالبہ کر رکھا ہے۔اس کے علاوہ گریڈ 17 سے 22 کے سرکاری ملازمین کے اثاثہ جات بھی پبلک کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔آئی ایم ایف کے احتساب سے متعلقہ آئینی ترامیم پر بھی تحفظات ہیں۔وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس وقت اس سے زیادہ کچھ نہیں کہہ سکتا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ جلد ہو جائے گا۔
میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فنانشل پالیسز جلد آئی ایم ایف کو بھجوایا جا رہا ہے۔قبل ازیں وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ انسداد بدعنوانی کے قوانین کی وجہ سے آئی ایم ایف پروگرام معطل ہونے یا اس میں تاخیر کے حوالہ سے بعض ٹویٹس اور خبریں دیکھی اور سنی ہیں جس میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ وزیرخزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام درست اندازمیں آگے بڑھ رہا ہے۔