اسلام آباد(سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ختم ہو گیا ہے اجلاس میں ریاستی رٹ کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا اجلاس وزیراعظم کی زیرصدارت ہوا جس میں ڈی جی آئی بی، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، ڈی جی ایم او، وزیراطلاعات، وزیر دفاع پرویز خٹک، نیول چیف امجد خان نیازی، ائیر چیف ظہیراحمد بابر، وزیر داخلہ اور ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید بھی شریک ہوئے.
اجلاس میں قومی سلامتی کے دیگر امور پر حکمت عملی بنانے پر غورکیا گیا اجلاس میں قومی سلامتی کے دیگر امور پر بھی حکمت عملی بنانے پرغور کیا جائے گا ملکی داخلی اوربیرونی سیکیورٹی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا.
اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ عمران خان پاکستان کو یرغمال بننے نہیں دے گا کالعدم جماعت سے جو معاہدہ کیا اس پر وزیراعظم کی منظوری سے دستخط کیے انہوں نے کہا کہ جی ٹی روڈ پاکستان کی دفاعی لائن ہے حکومت کوئی لڑائی جھگڑا نہیں چاہتی فرانسیسی سفیر پاکستان چھوڑ کر چلا گیا شیخ رشید نے کہا کہ حالات خراب ہوئے تو معاملہ ان کے ہاتھ سے نکل جائے گا.
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ کالعدم تنظیم تحریک لیبک (پاکستان) کے ساتھ مذاکرات کے دروازے بند نہیں ہوئے ہیں اور ممکنہ طور پر وفاقی وزیر برائے مذہبی نور الحق قادری مذاکرات کریں گے اور ہماری کوشش ہے کہ معاملات افہام و تفہیم سے طے پائیں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ رینجرز کو آرٹیکل 147 کے تحت پنجاب میں پولیس کو رینجرز کے ماتحت کردیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت، ٹی ایل پی کے ساتھ ہونے والے معاہدے پر قائم ہے لیکن ٹی ایل پی نے تاحال سڑکوں کو عام ٹریفک کے لیے بحال نہیں کیں.
وفاقی وزیر نے کہا کہ موجودہ صورتحال کے تناظر میں وزیر اعظم عمران خان آئند چند روز میں قوم سے خطاب کریں گے جبکہ وزیر اعظم کا بیانیہ دراصل پوری قوم کا بیانیہ ہوگا شیخ رشید نے کہا کہ ٹی ایل پی کے سربراہ سعد رضوی کے ساتھ بات چیت جاری ہے اور کالعدم تنظیم کے ساتھ معاہدے پر دستخط وزیر اعظم کی منظوری کے بعد کیے تھے. اس سے قبل اجلاس کے بعد صحافیوں سے انتہائی مختصر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تنظیم کے ساتھ مذاکرات کا عمل تعطل کا شکار نہیں ہوا جبکہ وفاقی وزیر برائے مذہبی نور الحق قادری ٹی ایل پی کے ساتھ مذاکرات کریں گے.
انہوں نے قومی سلامتی کے اجلاس سے متعلق بتایا کہ اجلاس 2 گھنٹے پر محیط تھا اور اجلاس سے متعلق اعلامیہ بھی جاری کیا جائےگا ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ٹی ایل پی کے ساتھ مذاکرات کے دروازے بند نہیں ہوئے لیکن ریاست کی رٹ کو ہر ممکن قائم رکھا جائےگا شیخ رشید نے کہا کہ خواہش ہے کہ ٹی ایل پی کے ساتھ تمام امور خوش اسلوبی سے حل ہو جائیں.