لاہور: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ میں بانی پی ٹی آئی اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی کور کابینہ میں تھا، ان سے پوچھیں کہ ان کی کور کابینہ سے میرے علاوہ ان کے ساتھ کون کھڑا ہے۔
سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے 9 مئی 2023 سے متعلق مقدمات میں انسداد دہشتگری عدالت لاہور میں پیشی کے دوران صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کا جو کارکن پارٹی کے نظریے کے ساتھ کھڑا ہے، وہ کل جلسہ گاہ میں پہنچے ، 8 فروری کو آپ نے تمام مشکلات کے باوجود صحیح فیصلے لیے تھے۔
صحافی نے سوال کیا کہ جوڈیشل پیکج اور ججز کی تعداد بڑھانے سے متعلق بل آرہا، اس پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ان بلوں کے ذریعے پارلیمنٹ کو بلڈوز کرنے کی کوشش کی گئی، کم از کم عوام کے سامنے بل کے دونوں پہلوؤں تو سامنے آتے، ہماری درخواست ہے کہ عدلیہ کی آزادی کو کمزور نہ کریں۔
انہوں نے موجودہ حکمرانوں کو کہا کہ آج ہم دھوپ میں ہیں، کل آپ دھوپ میں ہو سکتے ہیں، پاکستان کے وکلا کو اس پر غور کرنا چاہیے۔
ڈان نیوز کی جانب سے پوچھے گئے اس سوال پر کہ پرویز الہی کو پی ٹی آئی کا صدر بنایا گیا مگر وہ خاموش ہیں، شاہ محمود قریشی نے جواب دیا کہ اڈیالہ میں اور وہ اکٹھے تھے، ان کی طبیعت واقعی خراب تھی،۔
صحافی نے سوال کیا کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے گرفتاری کے وقت کہا کہ آپ اسٹیبلشمنٹ کے آدمی ہیں، سابق وزیر خارجہ نے جواب دیا کہ اگر میں اسٹیبلشمنٹ کا بندہ ہوتا تو کیا آج جیل میں ہوتا؟ میرے خلاف پارٹی میں ایک بڑی کمپین چلائی گئی۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میرا سادہ سا سوال ہے کہ میں بانی پی ٹی آئی کی کور کابینہ میں تھا، بانی پی ٹی آئی سے سوال کیجیے گا کہ کیا ان کی کور کابینہ سے میرے علاؤہ ان کے ساتھ کون کھڑا ہے۔
قبل ازیں مقدمے کی سماعت کے دوران شاہ محمود قریشی نے انسداد دہشتگری عدالت کے جج سے مکالمہ کیا کہ میں پہلے اڈیالہ جیل پڑا رہا ہوں، اب کوٹ لکھپت جیل میں پڑا ہوں، اگر میری ضمانت ہو جائے تو کیا میں بھاگ سکتا ہوں ؟ اگر میں بھاگ جاؤں تو لوگوں کو کیا شکل دکھاؤں گا ؟ مجھے سیاست میں 40 سال سے سیاست میں ہوں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 39 سال میں مجھ پر ایک ایف آئی اے آر نہیں ہوئی ، 40 ویں سال میں مجھ پر 55 ایف آئی آرز ہو گئیں، پراسیکیوشن عدالتی نظام کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہی ہے، میں قرآن پر حلف دیتا ہوں، پراسیکیوشن قرآن پر حلف دے کر مجھ پر الزام ثابت کرے۔
سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ خدا کے بعد ہم آپ کی عدالت میں پیش ہوئے ہیں، ہمیں صرف اس ملک کی عدلیہ سے امید ہے۔