?️
اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ کیس کے سلسلے میں نیب کی تحقیقات کے خلاف درخواستیں قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں عمران خان اور بشری بی بی کی نیب نوٹسز کے خلاف درخواستوں پر سماعت چیف جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں ڈویژن بینچ نے کی۔
سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی جانب سے خواجہ حارث عدالت میں پیش ہوئے۔
خواجہ حارث نے مؤقف اپنایا کہ نیب نوٹس میں نہیں بتایا گیا کس حیثیت میں انفارمیشن مانگی جا رہی ہے، عدالتی فیصلے آچکے ہیں، نوٹس کی مکمل معلومات دینا ضروری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیب پر لازم ہے وہ مکمل معلومات فراہم کرے، نیب کے پرانے قانون کے ہوتے یہ فیصلے آچکے تھے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے استفسار کیا کہ ابھی جو نیب قانون میں ترامیم آئی ہیں ان میں نوٹس کا کیا طریقہ ہے؟ جس پر خواجہ حارث نے بتایا کہ ترمیمی قانون کہتا ہے، بتانا لازم ہے آپ کسی کو کیوں بلا رہے ہیں، ترمیمی قانون میں بتانا ہوگا کسی کو بطور ملزم بلایا یا کسی دوسری وجہ پر بلایا۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے پوچھا کہ کیا عمران خان کو طلبی کے نوٹس آگئے ہیں؟ جس پر وکیل نے بتایا کہ جی طلبی کے نوٹس آگئے ہیں۔
خواجہ حارث نے نیب کے نوٹس عدالت میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان نوٹسز میں نیب نے ہمیں معلومات فراہم نہیں کیں، نوٹس میں صرف لکھا گیا پبلک آفس ہولڈرز کے خلاف انکوائری ہے۔
وکیل عمران خان و بشری بی بی نے کہا کہ تحائف کے معاملے میں کابینہ ڈویژن اور ایف بی آر بھی شامل ہیں، کابینہ ڈویژن اور ایف بی آر بھی پبلک آفس ہولڈر میں آتے ہیں۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا عمران خان ان نوٹسز کے جواب میں پیش ہوئے؟ ان نوٹسز کے جواب میں پیش نہیں ہوئے تحریری جواب بھیجا۔
جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے پوچھا کہ کیا نیب نے عمران خان کے جواب پر کوئی نیا ایکشن لیا؟ جس پر خواجہ حارث نے بتایا کہ ابھی تک نیب نے کوئی نیا ایکشن نہیں لیا۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ ہو سکتا ہے وہ عمران خان کے جواب پر مطمئن ہو گئے ہوں کیس نہیں بنتا۔
وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ ہمیں خدشہ ہے کیس کو انکوائری سے تفتیش میں بدل دیں گے، چیئرمین نیب آفتاب سلطان نے جب استعفی دیا اس کے اگلے دن نوٹس ہو گیا، آفتاب سلطان نے بتایا تھا ان پر دباؤ ہے۔
عدالت نے کمرہ عدالت میں موجود نیب پراسیکیوٹر کو روسٹرم پر بلا لیا۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے استفسار کیا کہ کیا عمران خان کو دوبارہ نوٹس بھیجا گیا؟ جس پر نیب پراسیکیوٹرنے بتایا کہ عمران خان کو یاددہانی کا نوٹس بھیجا گیا تھا۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ آپ کے نوٹسز میں عدالتی فیصلوں پر عملدرآمد نظر نہیں آتا۔
بعد ازاں، عدالت نے عمران خان اور بشری بی بی کی طلبی کے نوٹسز کے خلاف درخواستیں قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ ہم ان درخواستوں پر آرڈر جاری کریں گے۔
خواجہ حارث نے کہا کہ بشریٰ بی بی کو بھی نوٹس بھیجا گیا وہ پبلک آفس ہولڈر نہیں ہیں، جس پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے کہا کہ ہم ابھی نیب کو کسی چیز سے روک نہیں رہے، نیب جو سوال پوچھنا چاہے پوچھ سکتا ہے بھلے وہ کوئی میٹریل نہ ہو۔
خیال رہے کہ یکم اپریل کو سابق وزیر اعظم عمران خان کے بعد ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے بھی توشہ خانہ کیس کے سلسلے میں نیب کی تحقیقات کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
بشریٰ بی بی نے وکیل خواجہ حارث کے توسط سے دائر درخواست میں نیب کی جانب سے 16 مارچ اور 17 فروری کو جاری کردہ طلبی کے نوٹسز ہائی کورٹ میں چیلنج کیے تھے، مذکورہ درخواست میں چئیرمین نیب اور ایڈیشنل ڈائریکٹر نیب راولپنڈی کو فریق بنایا گیا۔
مذکورہ درخواست میں چئیرمین نیب اور ایڈیشنل ڈائریکٹر نیب راولپنڈی کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں انہوں نے عدالت سے نیب کے 17 فروری اور 16 مارچ کے طلبی کے نوٹس کو غیر قانونی قرار دینے کی استدعا کی۔
خیال رہے کہ اسلام آباد میں عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالہ پر بھیجے گئے نوٹسز 17 فروری کو جاری ہوئے تھے جس پر ایڈیشنل ڈائریکٹر محمد فیصل کے دستخط موجود تھے۔
نیب کے نوٹس ملزمان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ ’ مجاز اتھارٹی نے نیب آرڈیننس 1999 کی دفعات کے تحت ملزمان کی جانب سے مبینہ طور پر کیے گئے جرم کا نوٹس لیا ہے’۔
نوٹس میں مزید کہا گیا کہ اس سلسلے میں کی گئی انکوائری میں یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ اپنے دورِ اقتدار کے دوران آپ نے غیر ملکی معززین کی جانب سے پیش کردہ بیش قیمت ریاستی تحائف میں سے کچھ حاصل کیے تھے۔
نوٹس کے مطابق ان تحائف میں 5 رولیکس گھڑیاں، 14 نومبر 2018 کو قطر کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف کی جانب سے پیش کیا گیا آئی فون، کف لنکس، ایک انگوٹھی، 18 ستمبر 2020 کو سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے دیا گیا پینٹ کوٹ کا کپڑا، گراف گفٹ سیٹ جس میں ایک گراف گھڑی ماسٹر گراف اسپیشل ایڈیشن مکہ ٹائم پیس، ایک 18 قیراط سونے اور ہیرے کا گراف پین، ایک انگوٹھی اور کف لنکس اور مکہ کی ایک مائیکرو پینٹنگ شامل ہے۔
مشہور خبریں۔
خاتون جج دھمکی کیس: عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
?️ 29 مارچ 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) اسلام آباد کی مقامی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف
مارچ
امریکی سینٹروں کا نائن الیون حملوں میں سعودیوں کے کردار سے متعلق مزید دستاویزات جاری کرنے کا مطالبہ
?️ 6 اگست 2021سچ خبریں:امریکی سینیٹرز نے ایک بل پیش کرتے ہوئے نائن الیون حملوں
اگست
اپنی مقبولیت کے بارے میں ٹرمپ کی خوش فہمی!
?️ 21 فروری 2025 سچ خبریں:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی مقبولیت اور پارٹی کی
فروری
دنیا بھر میں ایک ہزار یوکرایی جاسوسوں کی معلومات منظر عام پر
?️ 9 جولائی 2022سچ خبریں:RaHDit ہیکنگ گروپ نے اعلان کیا ہے کہ اس نے یوکرین
جولائی
خواتین کے حقِ وراثت کے حوالے سے سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ
?️ 23 ستمبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) سپریم کورٹ خواتین کے حق وراثت کے حوالے سے
ستمبر
ایک ہزار داعشی بچے اپنےممالک واپس
?️ 4 اکتوبر 2023سچ خبریں:عراقی وزارت انصاف کے ترجمان کامل امین نے منگل کے روز
اکتوبر
یمنی جنگ میں انصار اللہ نے یو اے ای کے کارڈز کیسے جلائے؟
?️ 27 جنوری 2022سچ خبریں: متحدہ عرب امارات کی یمنی جنگ میں مداخلت کا اصل
جنوری
ایران اور امریکہ کے درمیان پائیدار جوہری معاہدے کی راہ میں تین بڑی رکاوٹیں
?️ 30 اپریل 2025 سچ خبریں:ایران اور امریکہ کے درمیان پائیدار جوہری معاہدے کی راہ
اپریل