?️
اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد میں قائم تھنک ٹینک کے جمع کردہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں اکتوبر کے مہینے میں عسکریت پسندوں کو گزشتہ 10 سال میں سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ہے، کیونکہ سیکیورٹی فورسز نے ملک کے مختلف علاقوں میں انسدادِ دہشت گردی کی کارروائیوں میں تیزی لائی ہے۔
پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلیکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز (پی آئی سی ایس ایس) کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ پیش رفت ستمبر میں عسکریت پسندوں کے دباؤ میں آنے کے بعد سامنے آئی ہے، جب 69 حملے ریکارڈ ہوئے تھے اور اگست کے مقابلے میں حملوں میں 52 فیصد کمی دیکھی گئی تھی۔
تھنک ٹینک کی آج جاری کردہ ماہانہ رپورٹ کے مطابق اکتوبر میں 355 عسکریت پسند ہلاک ہوئے، 72 سیکیورٹی اہلکار اور 31 عام شہری بھی شہید ہوئے جن میں بنوں میں امن کمیٹی کا ایک رکن بھی شامل تھا۔
مزید برآں، ملک بھر میں 92 سیکیورٹی اہلکار، 48 عام شہری اور 22 عسکریت پسند زخمی ہوئے۔
اگرچہ پی آئی سی ایس ایس کے مطابق ستمبر کے 69 حملوں کے مقابلے میں اکتوبر میں عسکریت پسندانہ حملوں میں 29 فیصد اضافہ (89 حملے) ہوا، لیکن ان حملوں میں مجموعی جانی نقصان میں 19 فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ ماہ عسکریت پسندوں نے 55 افراد کو اغوا کیا، جو پچھلی ایک دہائی میں اغوا کے سب سے زیادہ ماہانہ واقعات ہیں، جب کہ سیکیورٹی فورسز نے 22 مشتبہ عسکریت پسندوں کو گرفتار کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق عسکریت پسندوں کے حملوں میں 55 سیکیورٹی اہلکار، 29 عام شہری، ایک امن کمیٹی کا رکن اور 24 شدت پسند مارے گئے۔
ان حملوں میں 88 سیکیورٹی اہلکار، 45 شہری اور ایک عسکریت پسند زخمی ہوئے۔
بلوچستان میں اکتوبر کے دوران 23 عسکریت پسند حملے ہوئے، جو ستمبر کے 21 سے کچھ زیادہ تھے، تاہم ہلاکتوں میں نمایاں کمی دیکھی گئی، سیکیورٹی اہلکاروں کی اموات 33 سے گھٹ کر 16 اور شہریوں کی 38 سے کم ہو کر 3 رہ گئیں۔
دونوں مہینوں میں 8 عسکریت پسند ہلاک ہوئے۔
زخمی ہونے والے سیکیورٹی اہلکاروں کی تعداد 37 سے کم ہو کر 15، جب کہ شہریوں کی تعداد 85 سے گھٹ کر 20 رہ گئی۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ اکتوبر میں عسکریت پسندوں نے 31 افراد اغوا کیے، جن میں زیادہ تر مزدور تھے۔
انسدادِ دہشت گردی کی کارروائیوں کے حوالے سے پی آئی سی ایس ایس نے بتایا کہ بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز نے 67 عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا، جو 2002 کے بعد سے ایک مہینے میں سب سے زیادہ تعداد ہے۔
ادارے نے اسے صوبے کی سیکیورٹی صورتحال میں نمایاں بہتری قرار دیا، کیونکہ شہریوں کی ہلاکتوں میں 92 فیصد اور سیکیورٹی اہلکاروں کی اموات میں 52 فیصد کمی آئی ہے۔
سابق قبائلی اضلاع (فاٹا) میں 22 عسکریت پسند حملے ریکارڈ ہوئے، جو ستمبر کے برابر تھے مگر جانی نقصان میں نمایاں اضافہ ہوا۔
ان حملوں میں کل 31 افراد مارے گئے، جن میں 18 سیکیورٹی اہلکار اور 13 شہری شامل تھے، جبکہ 45 افراد زخمی ہوئے، جن میں 32 سیکیورٹی اہلکار اور 13 شہری تھے۔
عسکریت پسندوں نے علاقے سے 18 افراد کو اغوا بھی کیا۔
پی آئی سی ایس ایس کے مطابق اس خطے میں سیکیورٹی اہلکاروں کی اموات میں 200 فیصد اضافہ ہوا (6 سے بڑھ کر 18)، جب کہ مجموعی ہلاکتوں میں 48 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔
سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں 209 عسکریت پسند مارے گئے، جو نومبر 2014 کے بعد کسی ایک مہینے میں سب سے زیادہ تعداد ہے۔
ان کارروائیوں میں 16 سیکیورٹی اہلکار بھی شہید ہوئے، جن میں اورکزئی ضلع میں پیش آنے والا سب سے خونریز واقعہ شامل ہے، جس کے بعد افغانستان کے ساتھ سرحدی کشیدگی پیدا ہوئی۔
ادارے نے تصدیق کی کہ سیکیورٹی فورسز نے کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے سابق نائب امیر اور شیڈو وزیرِ دفاع، قاری امجد کو باجوڑ میں ہلاک کیا، جو 2007 میں ٹی ٹی پی کے قیام کے بعد سب سے ہائی پروفائل ہلاکت ہے۔
خیبر پختونخوا میں اکتوبر کے دوران 37 عسکریت پسند حملے ہوئے، جو ستمبر کے 25 حملوں سے زیادہ ہیں، جن میں 48 افراد ہلاک ہوئے، جن میں 21 سیکیورٹی اہلکار، 10 شہری، 16 عسکریت پسند اور ایک امن کمیٹی رکن شامل ہیں۔
مجموعی طور پر 42 افراد زخمی ہوئے، جن میں 35 سیکیورٹی اہلکار اور 7 شہری شامل تھے، جبکہ 4 افراد کو عسکریت پسندوں نے اغوا کیا۔
سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں 55 عسکریت پسند مارے گئے، جب کہ ایک اہلکار شہید ہوا۔
ستمبر کے مقابلے میں اکتوبر میں کارروائیوں میں عسکریت پسندوں کی ہلاکتوں کی تعداد 88 سے کم ہو کر 55 رہی۔
سندھ میں 3 حملوں میں 3 شہری ہلاک اور 7 افراد زخمی ہوئے، جن میں 4 شہری اور 3 سیکیورٹی اہلکار شامل تھے۔
پی آئی سی ایس ایس کے مطابق، کالعدم زینبیون بریگیڈ کی سرگرمیوں میں اضافہ دیکھا گیا، جس کے اہم کمانڈرز سمیت 8 مشتبہ عسکریت پسندوں کو گرفتار کیا گیا۔
کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے سندھ کے ضلع شکارپور میں جعفر ایکسپریس کو بارودی سرنگ (آئی ای ڈی) سے نشانہ بنایا، جس سے ٹرین کی 4 بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں اور 7 مسافر زخمی ہوئے۔
گلگت بلتستان میں 3 حملے ہوئے، جن میں سے 2 ٹارگٹ کلنگ کی کوششیں تھیں جو بظاہر زینبیون بریگیڈ نے کیں، جب کہ ٹی ٹی پی نے واپڈا کے 2 اہلکاروں کو اغوا کیا۔
پنجاب میں ایک معمولی نوعیت کا حملہ ہوا، جب ٹی ٹی پی کے عسکریت پسندوں نے میانوالی ضلع میں گیس پائپ لائن اڑا دی۔
سیکیورٹی فورسز نے اوکاڑہ ضلع سے القاعدہ کا ایک کارکن بھی گرفتار کیا۔
پی آئی سی ایس ایس کے مطابق مجموعی طور پر 2025 کے ابتدائی 10 مہینوں میں 2 ہزار 853 افراد ہلاک ہوئے، جن میں ایک ہزار 734 عسکریت پسند، 601 سیکیورٹی اہلکار، 497 شہری اور 21 حکومت کے حامی جنگجو شامل ہیں۔
ادارے نے نتیجہ اخذ کیا کہ اگرچہ عسکریت پسندی برقرار ہے، لیکن عسکریت پسندوں کی اموات میں نمایاں اضافہ اس بات کی علامت ہے کہ پاکستان کی انسدادِ دہشت گردی کارروائیاں زیادہ مؤثر ہو رہی ہیں۔
مارچ میں، گلوبل ٹیررازم انڈیکس 2025 کے مطابق پاکستان دہشت گردی سے متاثرہ ممالک میں دوسرے نمبر پر رہا تھا، گزشتہ سال کے مقابلے میں دہشت گرد حملوں میں اموات کی تعداد 45 فیصد بڑھ کر ایک ہزار 81 ہوگئی تھی۔


مشہور خبریں۔
نمرہ مہرا کی شہرت کا سبب بننے والے گانے ’ماہیاوے: ہوا ورگا‘ کا لکھاری کون ہے؟
?️ 2 مئی 2024لاہور: (سچ خبریں) ابھرتی ہوئی پنجابی فوک گلوکارہ نمرہ مہرا نے انکشاف
مئی
مشرق وسطیٰ نہیں چھوڑیں گے:امریکہ
?️ 27 اکتوبر 2022سچ خبریں:ایک سینئر امریکی سفارت کار نے کہا کہ واشنگٹن مغربی ایشیائی
اکتوبر
عرب ممالک کی ایران اور ترکی کے ساتھ یکساں مؤقف اپنانے کی کوشش
?️ 15 دسمبر 2021سچ خبریں:مصری سفارت کاروں نے کہا کہ جی سی سی کے رکن
دسمبر
سردیوں میں گیس کی یومیہ فراہمی صرف 8 گھنٹے تک محدود ہونے کا خدشہ
?️ 27 اکتوبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) نگران وزیر توانائی محمد علی نے کہا ہے
اکتوبر
پیغام رساں کی شناخت ظاہر کرنے پر ایف بی آر کی سرزنش
?️ 13 اپریل 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ٹیکس چھپا کر
اپریل
گذشتہ ایک سال میں ایران اور پاکستان کے تعلقات پر ایک نظر
?️ 1 اپریل 2023سچ خبریں:2022ءاسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان کے دیرینہ تعلقات کی 76ویں بہار
اپریل
پہلا میری کرسمس میسج 100,000 یورو سے زیادہ میں فروخت ہوا
?️ 23 دسمبر 2021سچ خبریں: خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق میری کرسمس کے عنوان
دسمبر
علیمہ خان کے وارنٹ گرفتاری جاری، فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر
?️ 8 اکتوبر 2025راولپنڈی (سچ خبریں) راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 26 نومبر
اکتوبر