اسلام آباد: (سچ خبریں) دنیا بھر میں جب پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھتی ہیں تو پاکستان کے عوام پر بھی اضافی بوجھ ڈال دیا جاتا ہے مگر عالمی منڈی میں قیمتیں کم ہونے کا عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا جاتا۔
عالمی منڈی میں پٹرول، ڈیزل سستا ہو گیا، تاہم پاکستان میں عوام فائدے سے محروم ہیں، پٹرول پر 64 روپے 17 پیسے جبکہ ڈیزل 21 روپے 6 پیسے فی لٹر اضافی وصولیوں سے خزانہ تو بھرنے لگا مگر عوام کی جیبیں خالی ہیں۔
آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل کے عہدیداروں نے دنیا نیوز کو بتایا اس وقت پٹرول کی قیمت خرید 172 روپے 81 پیسے فی لٹر ہے جو عوام کو 237 روپے 43 پیسے میں مل رہا ہے، پٹرول پر37 روپے 50 پیسے لیوی، 4 روپے 76 پیسے فریٹ مارجن، 3 روپے 68 پیسے ڈسٹرکٹ مارجن اور 7 روپے فی لٹر ڈیلرز مارجن بھی عائد ہے۔
حکومت پٹرول پر یومیہ 1 ارب 89 کروڑ جبکہ ماہانہ 56 ارب 85 کروڑروپے کما رہی ہے۔ اسی طرح ڈیزل کی قیمت خرید 224 روپے 69 پیسے ہے جو عوام کو 245 روپے 75 پیسے میں مل رہا ہے، ڈیزل پر عوام سے یومیہ 63 کروڑ جبکہ ماہانہ 18 ارب95 کروڑ روپے سے زائد کما رہی ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق اضافے کے بعد پٹرول کی نئی قیمت 237 روپے 43 پیسے فی لٹر مقرر کردی گئی، ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی جبکہ قیمت 247 روپے 43 پیسے فی لٹر برقرار رہے گی۔سولہ ستمبر کو بھی پٹرول 10 روپے جبکہ ڈیزل 4 روپے فی لٹر سستا ہونا چاہیئے تھا مگر حکومت یہ ریلیف روک کر عوام سے یومیہ 42 کروڑ روپے اضافی وصول کر رہی ہے۔
دوسری جانب لائٹ ڈیزل کی قیمت میں بھی 4 روپے 26 پیسے فی لٹر کمی کی گئی ہے جس کے بعد لائٹ ڈیزل کی نئی قیمت 197 روپے 28 پیسے لٹر مقرر کردی گئی، جبکہ نئی قیمتوں کا نوٹیفکیشن اور اطلاق ہو گیا۔